لاہور‘اسلام آباد( آئی این پی+خبرنگار ) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات میں بلوچستان میں مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں نے پیسے دیکر ووٹ خریدے، یہ بتایا جائے کہ جب نیشنل پارٹی کا ایک بھی ایم پی اے نہیں تھا تو حاصل بزنجوکس طرح سینیٹر منتخب ہوئے، نواز شریف کو ووٹ دے تو ٹھیک سنجرانی کو ووٹ دیں تو جمہوریت کا تقدس کیسے پامال ہوجاتا؟ وہ بدھ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں ’’میٹ دی پریس ‘‘میں اظہار خیال کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پر پانچ ہزار ارب خرچ ہورہے ہیں لیکن بلوچستان میں اس کا ایک فیصد بھی خرچ نہیںکیا جارہا، میںسی پیک کا ریکارڈ نکال رہا ہوں۔ جس میں چیک کرونگا کہ بلوچستان کے نام پر بننے والے اس عظیم الشان منصوبے سے میرے صوبے کے لوگوںکو کیا ملا۔ میںسی پیک یا پنجاب میں ترقی کا ہر گز مخالف نہیںہو۔ لیکن صرف یہ چاہتا ہوں کہ بلوچستان کے عوام کو ان کے جائز حقوق دیئے جائیں، ترقی بلوچستان بھی حق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو اتنے بڑے منصب پر ہوتے ہوئے ایوان بالا کے چیئرمین کے متعلق ایسا بیان نہیں دینا چاہئے تھا۔ اس سے پورے بلوچستان کے عوام کی دل آزاری ہوئی ہے۔ مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ کون یہ طے کرتا ہے کہ اگر ووٹ نواز شریف ، اچکزئی، حاصل کو ووٹ دیں تو ٹھیک سنجرانی کو ووٹ دیں تو غلط، میں ایسے الزامات لگانے والوں کو غلط سمجھتا ہوں۔ ہمارے ہاں یہ عجیب رسم چلی ہیںکہ عدالت کسی اور کو سزا دے تو ٹھیک اور اگر نواز شریف کو سزا ملے تو کہا جاتا ہے کہ ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ ہمیں دوہرا معیار ختم کرنا ہوگا۔ سکیورٹی ایجنسیوں نے بے پناہ قرنیاں دے کر بلوچستان کی امن امان بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت میں پیپلز پارٹی نے ریکارڈ کے کام کئے۔ این ایف سی ایوارڈ ، اٹھارویں ترمیم، بلوچستان پیکچ جیسے بڑے منصوبے سرانجام دیئے ان کا کہنا تھا کہ صحافی اس معاشرے اور ملک کی آنکھیںاور کان ہیں۔ لاہور سے خبر نگار کے مطابق بلوچستان کے وزیرِ اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی سے نیول ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور بشمول سی پیک اور گوادر بندرگاہ کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایڈمرل ظفرمحمود عباسی نے گوادر بندرگاہ اور اس کے بحری راستوںکی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پاک بحریہ کی طرف سے کئے گئے مؤثر اقدامات سے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کو آگاہ کیا۔