احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فراڈ مقدمےکےحقائق سامنےآرہےہیں،میرےخلاف مقدمےمیں بدعنوانی نظرنہیں آئی،میرےخلاف مقدمےمیں ناانصافی پوری قوم کونظرآرہی ہے، دیانتداری کےساتھ رپورٹنگ کی جارہی ہے۔نوازشریف نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ بنانےکےلئے چالیس لوگ کون تھے،واجدضیا سےپوچھا گیا یہ لوگ کون تھےتوانہوں نےکہایہ نہیں بتاسکتا۔نوازشریف کا کہنا تھا کہ قوم، میں اورمریم نوازجانناچاہتےہیں یہ لوگ کون تھے،جےآئی ٹی کوانویسٹی گیشن کیلئےلوگ کس نےفراہم کئےتھے،واجدضیاجےآئی ٹی کےسربراہ ضرورہیں،ملک کےمالک نہیں،سپریم کورٹ کااقامہ پرفیصلہ غلط ثابت ہوا،حقائق سامنےآئےہیں، جو پارٹی چھوڑ کرگئے وہ سونے جیسے لوگ نہیں تھے، تکلیف دہ کہانی ہے اس کی کھوج لگانی چاہیے۔اس سے قبل کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدالت سے انصاف کی امید تو بہت ہے کیونکہ اس کیس میں کچھ نہیں ہے ،نیب کی تفتیش اور جھوٹ ساری قوم کے سامنے آ گیا ہے۔
میرےخلاف مقدمےمیں بدعنوانی نظرنہیں آئی،مقدمےمیں ناانصافی پوری قوم کونظرآرہی ہے: نوازشریف
Apr 12, 2018 | 17:17