فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے مختلف شیڈولڈ بینکوں کے ذریعے کروڑوں روپے کی ٹرانزکشن کرنے والے اکاﺅنٹس ہولڈر ز کا ڈیٹا طلب کرلیا ہے اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے تمام شیڈولڈ بینکوں کے سربراہان کو بھیجے گئے مراسلے میں کہاگیا ہے کہ 2013ء سے 2017ء تک پانچ سال کے عرصے میں جن جن اکاﺅنٹ ہولڈروں نے کروڑوں روپے کی ٹرانزکشن کی ہے ان کا ڈیٹا فراہم کیا جائے ایف بی آر کے اس مراسلے کا مقصد کروڑوں پتی لاہوریوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنا ہے یہ بھی بتایاگیا ہے کہ ابتدائی مرحلے میں لاہور سے تعلق رکھنے والے ان 12 کروڑ پتی افراد کا سراغ لگا لیا ہے جنہوں نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بینکوں سے 5 کروڑ روپے سے 75 کروڑ روپے کی ٹرانزکشن کی ایف بی آر کا کہنا ہے کہ لاہور میں بہت سے ایسے کروڑ پتی افراد موجود ہیں جو بینکوں سے کروڑوں روپے کی ٹرانزکشن کرتے رہے ہیں لیکن انہوں نے ایف بی آر کو ایک روپے کا ٹیکس ادا نہیں کیا یہ بھی بتایاگیا ہے کہ ایف بی آر نے شہر کے بارہ کروڑ پتی افراد کی بینکنگ ٹرانزکشن کے حوالے سے چھان بین شروع کر دی ہے تاہم ایف بی آر نے خبردار کیا ہے کہ کروڑوں روپے کی ٹرانزکشن کرنے والے اکاﺅنٹ ہولڈرز جنہوں نے ٹیکس ادا نہیں کئے ان کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔