اسلام آباد (ایجنسیاں) وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی فلم اب مزید چلنے والی نہیں، یہ نہ اب چل رہی ہے، نہ ہی ہمیں آگے چلتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ ان کے تمام کیس چھوڑ دیے جائیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارا کون سا ذاتی پیسہ ہے، چھوڑ دیتے ہیں لیکن عوام نے تحریک انصاف کو اس لیے ووٹ دیا ہے کہ ملک کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں۔ ایک ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ جلیانوالہ قتل عام‘ بنگال قحط پر پاکستان‘ بھارت اور بنگلہ دیش سے معافی مانگے۔ ان سانحات کے داغ برطانیہ کے چہرے پر ہیں۔ برطانیہ کوہ نور ہیرا بھی واپس کرے جس کا تعلق لاہور میوزیم سے ہے۔ شریف خاندان کے افراد جیل جاتے ہی بیمار اور باہر آتے ہی لندن روانہ ہو جاتے ہیں ،عام قیدی سوچتے ہیں کہ اگر وہ بھی اپوزیشن لیڈر ہوتے تو جیل میں نہ ہوتے۔ عام قیدی کو ایک سے دوسری بیرک جانے کی اجازت نہیں یہ لندن کی سیریں کررہے ہیں۔ اب قوم اور قانون اپوزیشن لیڈر کی واپسی کا انتظار کررہے ہیں، دعا ہے کہ اپوزیشن لیڈر لندن میں بیمار نہ ہوں، لگتا ہے بڑے میاں صاحب کا جیل سے نکلتے ہی انجائنا کا درد ختم ہوگیا ہے۔ یہ اقتدار سے محرومی کا انجانہ درد ہے۔ کرپشن کے نشے کے عادی مریض اقتدار سے باہر ہوں تو ان کا بدن ٹوٹنے لگتا ہے۔ ان کی سیاست پاکستان میں لیکن اولاد اور مال باہر ہیں۔فضل الرحمن کی گاڑی کا انجن سیز ہوچکا ہے۔ پٹرول ڈالیں یا ڈیزل ان کی گاڑی چلنے والی نہیں۔ نیب کی زد میں وہ لوگ آرہے ہیں جنہوں نے پاکستان پر حکومت کی اور عوام کے ساتھ مذاق کیا۔ نیب کی کارروائیوں کا تعلق سیاست سے نہیں ہے یہ کارروائیاں جاری رہیں گی، جرم اور سیاست کو الگ کرنا پڑے گا، پاکستان کی سیاحت باقی ممالک سے زیادہ بڑی اور وسیع ہے مستقبل میں پاکستان سیاحت سے بڑا زرمبادلہ کمائے گا۔