اسلام آباد (خبر نگار) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے نے ریلوے کی زمین پر تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے الگ یونٹ کے قیام کی تجویز دے دی ۔کمیٹی نے ریلوے کی اراضی پر کئے گئے قبضوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناجائز اور غیر قانونی قبضوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر محمد اسد علی خان جونیجو کی سربراہی میں جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں پاکستان ریلوے پولیس کی کارکردگی اور تجاوزات کے خاتمہ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے ریلوے پولیس اور ریلوے حکام کی مختلف رائے ہیں ۔ریلوے پولیس کاکہنا ہے کہ ریلوے حکام کے کہنے پر کاروائی کی جاتی ہے۔ریلوے حکام کا کہناہے کہ ہر جگہ پولیس کا نمائندہ موجود ہوتا ہے ۔مین ایم ایل ون پر کچی آبادی بنا دی گئی، ریلوے پولیس کیا کررہی ہے۔آپ 5 سال کی لیز کی بات کر رہے ہیں، سینیٹر حضرات کہہ رہے ہیں 99 کی لیز دی گئی،۔ریلوے کی لیز پر دی گئی اراضی اور قبضہ شدہ زمینوں کی فہرست بھی کمیٹی میںپیش کی جائے۔کمیٹی نے تجویز دی کہ ایک باقاعدہ یونٹ کا قیام عمل میں لایا جائے جو تجاوزات کو ختم کرے۔ اراکین کمیٹی نے قوانین میں مناسب تبدیلی لانے پر بھی زور دیا اور کہا کہ ریلوے پولیس کو زیادہ مؤثر بنایا جائے تاکہ ریلوے اراضی کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ کمیٹی نے مردان، ٹنڈوآدم، لاہور اور دیگر ریجنز میں تجاوزات کی تفصیلات طلب کر لیں۔ کمیٹی نے کہا کہ ریلوے کی زمین لیز پر بھی دی گئی ہے جس پر کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ لیز پر دی گئی اراضی کا بھی تفصیل سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ ریلوے پولیس حکام نے بتایا کہ ریلوے ٹریک پولیس کی حدود میں نہیں آتا۔ قائمہ کمیٹی کو ریلوے پولیس کی بھرتی کے طریقہ کار اور ریلوے پولیس کی کارکردگی کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔