تہران (انٹرنیشنل ڈیسک،بی بی سی) بین الاقوامی دباؤ کے باوجود ایران نے نئے سینٹری فیوجز کو استعمال میں لاتے ہوئے یورینیم افزودگی شروع کر دی ہے۔ ایرانی شہر نطنزکی زیر زمین تنصیب میں صدر حسین روحانی نے ایک سو چونسٹھ نئے سینٹری فیوجزکا افتتاح کیا اور یہ تقریب ایرانی ٹیلی وژن پر لائیو دکھائی گئی۔ نئے ماڈل کے یہ سینٹری فیوجز زیادہ اور بہتر کوالٹی کا یورینیم افزودہ کر سکتے ہیں۔ ایران کی نطنز کی جوہری تنصیب میں یورینیئم افزودگی کے دوران حادثہ پیش آیا ہے جس کی تصدیق ایرانی حکام نے بھی کی ہے۔ تاہم واقعے کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ جوہری ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحی نے نطنز ایٹمی گھر پر ہونے والے حادثے کو دہشتگردانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا جوہری دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں ،ہم مجرموں کے خلاف اقدامات اٹھانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں ، بجلی کے نظام میں کوئی خرابی پیدا ہونے کی شکایت سامنے آئی ترجمان بہروز کمالوندی نے اپنے بیان میں کہا کہ حادثے میں جوہری تنصیب کا کوئی اہلکار زخمی پلانٹ کو نقصان پہنچا نہ ہی تابکاری لیک ہوئی ہے۔ ترجمان نے حادثے کی وجہ سے ماحول میں یورینیئم کے پھیلنے کو بھی خارج از امکان قرار دیا۔ اور کہا یہ واقعہ صبح کے وقت پیش آیا،بجلی کے نظام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیل کے میڈیا نے کہا بجلی کے نظام میں خلل اسرائیل کے سائبر حملے کی وجہ سے پڑاہے