انڈویشیا کے جزیرے میں 6.1 شدت کا زلزلہ آیا، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر عمارتیں زمیں بوس ہوئیں جبکہ ملبے تلے دب کر اب تک 8 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں دو روز قبل شدید زلزلہ آیا، جس کے نتیجے میں ایک اندازے کے مطابق 1300 سے زائد عمارتیں اور مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔انڈونیشیا میڈیا رپورٹ کے مطابق زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان بالی کے سیاحتی علاقے میں ہوا، جہاں ایک ہزار سے زائد گھر اور عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔انڈونیشیا کے محکمہ صحت نے اب تک 8 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ مقامی حکام کے مطابق سیکڑوں شہری لاپتہ ہیں۔حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ متعدد شہری ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جن کے بچنے کی امید بہت کم ہے کیونکہ بڑی تعداد میں عمارتیں منہدم ہونے کی وجہ سے ریسکیو کاموں میں بہت زیادہ دشواریوں کا سامنا ہے۔ریسکیو ادارے کے مطابق سیکڑوں افراد لاپتہ ہیں، امدادی کاموں کے درمیان لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے ہوسکتا ہے۔ حکومت نے مذکورہ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے آرمی کو بھی ریسکیو کاموں کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.1 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز جاوا کا مشرقی ساحل اور گہرائی دس کلومیٹر تھی۔ مقامی ماہرین کے مطابق زلزلے کا مرکز ملنگ شہر سے 67 کلومیٹر دور تھا، اسی وجہ سے بالی میں بہت زیادہ تباہی ہوئی۔
انڈونیشیا میں شدید زلزلہ، 1300 سے زائد عمارتیں زمیں بوس، ہلاکتوں کی تصدیق
Apr 12, 2021 | 09:44