اجتماعی استعفوں کی کوئی  آئینی حیثیت نہیں: کنور دلشاد 

رحیم یار خان(احسان الحق سے) سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد احمد نے کہا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کے مستعفی ہونے کے باعث پی ٹی آئی کے مستعفی ایم این ایز کے استعفوں کی جانچ پڑتال سے قبل قومی اسمبلی کے سپیکر کا انتخاب کرنا ہو گا۔گزشتہ روز اسلام آباد سے فون پر ’’نوائے وقت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے بعد نئے سپیکر قومی اسمبلی کو جولائی2014ء میں اس وقت کے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی اس رولنگ پر بھی عمل کرنا ہو گا کہ جس میں کہا گیا تھا کہ اجتماعی استعفوں کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے بلکہ صرف ذاتی طور پر ہی سپیکر قومی اسمبلی کے سامنے ہر مستعفی ایم این اے کو یہ حلف دینا ہو گا کہ استعفی کے لئے اس پر دباؤ نہیں ہے اور وہ اپنی مرضی سے استعفی دے رہا ہے ۔کنور دلشاد احمد نے مزید کہا کہ آئین پاکستان کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ساٹھ دن کے اندر اندر نئے ضمنی انتخابات کرانا ہونگے ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...