تل ابیب(این این آئی) شام میں اسرائیلی فضائی حملوں کی مہم نے ایران کے فوجی عزائم میں رکاوٹ ڈال کر انہیں ناکام بنا دیا لیکن تنازع کو دوسرے میدانوں میں دھکیل دیاہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے انکشاف کیا کہ اس نے 2017 سے شام اور مشرق وسطی کے دیگر حصوں میں ایران اور اس کے اتحادیوں کو نشانہ بنانے کی ایک بڑے پیمانے پر مہم کے حصے کے طور پر 400 سے زیادہ فضائی حملے کیے۔اسرائیلی رہ نمائوں نے اس مہم کو ’’جنگوں کے درمیان جنگ‘‘سے تعبیر کیا جس کا مقصد ایران کو روکنا اور دو علاقائی دشمنوں کے درمیان کھلی جنگ کی صورت میں اسرائیل پر حملہ کرنے کی تہران کی صلاحیت کو کمزور کرنا ہے۔اسرائیل نے شام میں جن اہداف کو نشانہ بنایا ان میں روسی فضائی دفاعی نظام، ایرانی فوجی مشیروں کے زیر انتظام ڈرون اڈے، لبنان میں حزب اللہ کے جنگجوں کے لییقائم مراکز اور گائیڈڈ میزائل سسٹم شامل ہیں۔اسرائیل میں قائم ایک کنسلٹنسی نارتھ اسٹار سیکیورٹی اینالیسس کی ایک رپورٹ کے مطابق حملوں میں 300 سے زائد افراد بھی مارے گئے، جن میں ایرانی فوجی کمانڈر، شامی فوجی، تہران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند اور کم از کم تین شہری شامل ہیں۔