کسی کے خلاف کوئی انتقام نہیں لینا چاہتے، جوکچھ اس نیب میں ہوا ہے وہ حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے
نیب کا صرف ایک حل ہے کہ اس کو ختم کر کے اس کے جو اہلکار ہیں ، جنہوں نے لوگوں کو لوٹا ہے ، ظلم کئے ہیں ان کا احتساب کیا جائے
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، عمران خان سڑکوں پر رلتارہے گا ۔ان خیالات کااظہار شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی کیس میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اس حکومت کو کرنا پڑے گا کہ جب تک یہ نیب ہے کوئی سرکاری افسر کام نہیں کرے گاکیونکہ جو ظلم نے موجودہ چیئرمین جاوید اقبال کے دور میں کئے ہیں اس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی، اب وقت ہے کہ چیئرمین نیب بھی جواب دے اور نیب کے یہ اہلکار جو ملک کا قانون توڑتے رہے ہیں ، جو ظلم کرتے رہے ہیں ، جو کرپشن کرتے رہے ہیں وہ اس کا جواب دیں۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ نیب کی عدالتوں میں اوراس کی تفتیش میں کیمرے لگائیں تاکہ پاکستان کے عوام کو پتا چلے کہ یہ تماشا کیا ہے، میں آج بھی کہتا ہوں کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے خلاف جو کیس ہیں وہ چلیں، عدالتوں میں کیمر ے لگیں اور پاکستان کی عوام کو بتایا جائے کہ کون سی کرپشن ہوئی ہے لیکن آج نیب کا صرف ایک حل ہے کہ اس کو ختم کر کے اس کے جو اہلکار ہیں ، جنہوں نے لوگوں کو لوٹا ہے ، ظلم کئے ہیں ان کا احتساب کیا جائے۔ نیب کا چیئرمین یہ بتائے کہ اس نے اپنے دور کے اندر اور گزشتہ23سال میں نیب نے کتنے سیاستدانوں کو پکڑا ہے ، کیابرآمدگی ہوئی ہے اورکون سے مجرم کہلائے ہیں، کیونکہ نیب کا چیئرمین وہ آدمی ہے جو مکمل طور پر عمران خان کے قبضے میں تھا، ہدایات لیتا تھا، ایک وزیر ، عمران خان کے دفتر میں بیٹھا ہوا تھا جو احکامات جاری کرتا تھا کہ کس کو گرفتار کرنا ہے ، کس کی بے عزتی کرنی ہے ، کس کے خلاف کیا کارروائی کرنی ہے، کس کے خلاف جھوٹے مقدمے بننے ہیں اوریہ وہ نیب کا چیئرمین ہے جو عمران خان کی حکومت کی کرپشن پر خاموش رہا،ایک انکوائری، ایک انویسٹی گیشن اور ایک ریفرنس دائر نہیں ہو سکا، جبکہ سینکڑوں ارب روپے لوٹنے والے کابینہ کی میز پر بیٹھے تھے، آج انشاء اللہ نیب کا احتساب ہو گا۔انہوںنے کہا کہ ہم کسی کے خلاف کوئی انتقام نہیں لینا چاہتے، جوکچھ اس نیب میں ہوا ہے وہ حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے، ملک کے اندر احتساب کا نظام موجود ہے، اگرآپ نے واقعی احتساب کرنا ہے تو کوئی مشکل کام نہیں لیکن اگرآپ نے سیاست کھیلنی ہے تو پھر نیب کاادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، عمران خان سڑکوں پر پھرتے رہیں، جو انہوں نے ملک کے ساتھ کیاہے ہماری کوشش ہو گی کہ ان حالات کو بہتر کیا جائے اورجو کرپشن ملک کے اندر ہوئی ہے اس کے حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے، ہم نے گرفتاریاں نہیں کر نی ، یہ بڑا آسان کام ہے، آج بھی نیب موجود ہے، آج بھی سارے وزیر انہیں عقوبت خانوں میں ہوں گے جہاں ہم نے وقت گزارا ہے،کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ جو کمزورآدمی ہوتا ہے جس طرح چیئرمین نیب ہے تو یہ سب سے پہلے عمران خان کے لوگوں کو پکڑے گا، لیکن ہم اس کام میں نہیں پڑنا چاہتے، یہ ہمارا طریقہ نہیں ہے۔ ہم نے ہمیشہ وقار کے ساتھ اوردوسروں کی عزت کے ساتھ سیاست کی ہے،شرافت کے ساتھ سیاست کی ہے، جو کچھ گزشتہ چار برس میں ہوا وہ حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے، ایک مثال میں ہمیشہ دیتا ہوں کہ جس وزیر اعظم کی سوچ یہ ہو ، جس کی کابینہ سوچ یہ ہو کہ رانا ثناء اللہ پر 15کلو ہیروئن ڈالیں ، اس کے علاوہ کوئی ثبوت پاکستان کے عوام کو چاہیئے ، جس کے وزیر ، جس کے مشیر لوگوں کے اوپر ہیروئن ڈالیں ، اسمبلی کے ممبران پر ہیروئن ڈالیں ، اس شخص، اس انسان اور حکومت کی سوچ کیا تھی۔ یہ اللہ کا کرم ہے کہ جس بدنیتی ، خرابی اور مجرم حکومت سے جان چھڑوائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جج صاحبان کو درخواست دیں گے کہ کیمرے لگائیں، ہماری طرف سے اجازرت ہے اور حکومت اجازت دے گی کہ کیمرے لگائیں۔