اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سابق حکومت نے صحافیوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق اختیار وزارت انسانی حقوق کو دے دیا تھا، ہم نے حکومت سنبھالتے ہی کابینہ اور پارلیمان کی منظوری سے یہ اختیار واپس وزارت اطلاعات و نشریات کو دلایا ہے۔ وہ منگل کو یہاں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات میں اظہار خیال کر رہی تھیں۔ پی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں اجلاس کی صدارت چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے کی۔ سینیٹر فیصل جاوید کے میڈیا کے خلاف مقدمات اور انتقامی کارروائیوں کی دہائی پر سینیٹر عرفان صدیقی اور سینیٹر وقار مہدی نے تجویز دی کہ میڈیا مالکان کو بلا کر سابقہ اور موجودہ دور میں آزادی صحافت کا موازنہ کرا لیتے ہیں کہ کس دور میں کیا ہوا؟ فیصل جاوید نے چیئرمین پیمرا سے مطالبہ کیا کہ یقین دہانی کرائیں عمران خان کی تقریر تمام چینلز پر نشر ہو گی۔ چیئرمین پیمرا سلیم بیگ نے کہا کہ پیمرا کسی سیاسی جماعت کے سربراہ کی تقریر دکھانے کے لئے چینلز کو نہیں کہہ سکتا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک سال میں کوئی چینل بند ہوا نہ ہی کوئی پروگرام، ایک سال میں کسی کے ناک کی ہڈی توڑی، نہ پسلیاں توڑیں۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ میڈیا سے زیادتیاں ہو رہی ہیں، چینل بند ہو رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے چیئرمین کمیٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حقائق اور اعداد و شمار لائیں پھر بات کریں، ہم نے کسی صحافی کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمے نہیں بنائے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پچھلی حکومت نے ریڈیو پاکستان کے پرائیویٹ بزنس کا عمل شروع کیا تھا، منصوبہ صرف کاغذوں میں تھا، عملی کام نہیں ہوا تھا، ہم نے ریڈیو بزنس پلان کی تیاری کا آغاز کیا۔ فیصل آباد میں بزرگ خاتون نے وزیراعظم کو بیٹے کی طرح پیار کیا، دعائیں ہر مشکل آسان کر دیتی ہیں۔ مریم اورنگزیب نے پی ٹی آئی کے 18اگست 2018ءتا 9اپریل 2022ءکے عرصہ کو ”معاشی بدحالی کا دور“ اور موجودہ حکومت کے ایک سال کو کامیابیوں کا سال قرار دے دیا۔ اپنے ٹویٹ کے ذریعے سابق حکومت کے ساڑھے 3سال اور موجودہ حکومت کے ایک سال کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔
ہمارا ایک برس کامیابیوں کا پی ٹی آئی دور معاشی بدحالی کا تھا: مریم اورنگزیب
Apr 12, 2023