لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) رمضان المبارک کا تیسرا عشرہ شروع ہو جانے کے باوجود خواتین کی عید شاپنگ عروج کو نہ پہنچ سکی۔ شہر کی آراستہ پیراستہ مارکیٹوں اور بازاروں میں دکان دار گاہکوں کے منتظر ہیں مگر خواتین کی اکثریت کو رمضان المبارک کی منہ زور مہنگائی کی وجہ سے گھریلو بجٹ کے درہم برہم ہوجانے کے صدمے کا سامنا ہے۔ قوت خرید انتہائی سطح تک گر جانے کے باعث شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔ گزشتہ روز نوائے وقت سروے میں گفتگو کے دوران تحریک انصاف کی رہنماؤں طلعت نقوی اور سنعیہ ساجد نے کہا کہ مہنگائی کے طوفان کی وجہ پی ڈی ایم ہے، یہ ملک کو تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی رہنماؤں عنیزہ فاطمہ اور راحیلہ خادم حسین نے کہا کہ یہ درست ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں مگر تمام معاشی مسائل پی ٹی آئی کے پیدا کردہ ہیں۔ ورکنگ خواتین ڈاکٹر انیلہ نیک اور نبیلہ ایثار نے کہا کہ جتنی سفاکانہ مہنگائی اس رمضان میں دیکھی اس سے پہلے نہیں دیکھی تھی۔ اب تو عید کی تیاری کے لئے اگلی تنخواہ کا انتظار ہے ورنہ تو کوئی حالت نہیں ہے اور متوسط طبقہ تو اپنے معاشی مسائل دوسرے کو بتاتا بھی نہیں ہے اور کووڈ کی وقت سے ہر گھر میں بیروزگار افراد بھی موجود ہیں۔ ان حالات میں گزارا بہت ہی مشکل ہے، تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے۔ یونیورسٹی طالبات نمرہ فواد اور مریم منان نے کہا کہ ہم بیسویں روزے کے اختتام پر بھی عید کی شاپنگ شروع نہیں کر سکے۔ مہنگائی سے غریب عوام کے ساتھ ساتھ متوسط طبقہ بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے اس کی کسی کو فکر نہیں۔ بیروزگاری جلتی پر تیل کا کام کر رہی ہے اور ہر روز ہر چیز کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مہنگائی سے گھریلو بجٹ متاثر، خواتین کی عید شاپنگ عروج پر نہ آسکی
Apr 12, 2023