لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا کہ اگر عدالتی فیصلوں پر عمل نہیں ہوا تو لوگ سڑکوں پر نکلیں گے اور اپنے حقوق مانگیں گے ۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ زمان پارک کے آپریشن کو قانونی پہلو سے چیک کرنے کی ضرورت ہے. پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات لگائی گئیں. کارکنوں پر اے ٹی سی کی دفعات سپریم کورٹ کے 7 رکنی بینچ کے فیصلہ کے منافی ہیں.آج لاہور ہائیکورٹ میں ہماری رٹ کو سماعت کے لیے منظور کر لیا گیا ہے، جے آئی ٹی کو غیر آئینی طریقے سے بنایا گیا، پیر سے ہماری درخواست پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں کے فیصلوں کو مانتے ہیں، قاسم سوری کی رولنگ کو عدالت نے غیر قانونی قرار دیا، ہم نے مانا، کوئی شخص یہ نہیں کہہ سکتا کہ عدالت کے حکم کو نہیں مانتے. ہم پیپلز پارٹی یا ن لیگ نہیں کہ عدالتی فیصلے کو تسلیم نہ کریں. سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت الیکشن کے لیے وفاقی حکومت کو فنڈز جاری کرنا ہیں.فنڈز جاری نہ کرنے کی صورت میں وزیراعظم اور کابینہ نااہل ہوں گے. سپریم کورٹ فیصلے پر عمل درآمد نہ کرا سکی تو بطور ادارہ اس کا وجود ختم ہو جائے گا. 2ہی صورتیں ہیں یا الیکشنز ہوں گے یا وزیراعظم اور کابینہ گھر جائے گی۔
رہنماتحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عمرا ن خان کی گھڑی پر کیس بنانے کی کوشش کی جارہی ہے. ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے فنڈنگ معاملات کہاں گئے. شریف اور زرداری خاندان نے کروڑوں کی گاڑیاں مفت لے لیں، توشہ خانہ کا ریکارڈ سامنے نہیں لایا جارہا . مسلم لیگ ن نے ایک ارب روپے کے لگ بھگ میڈیا مہم پر خرچ کیا، وہ فنڈنگ کہاں سے آئی؟ الیکشن کمیشن ن لیگ کی فنڈنگ معاملات کو چھپانا چاہ رہا ہے، الیکشن کمیشن کو ن لیگ،پیپلز پارٹی کی فنڈنگ کے معاملات سامنے رکھنے چاہئیں۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کے آگے کراچی کے عوام کو بیچ دیا، نئی مردم شماری ایم کیو ایم کے مطالبے پر ہو رہی ہے، اس پر 45 ارب روپے خرچ ہوئے، حیدرآباد اور کراچی کی مردم شماری میں 29 لاکھ کا فرق رہ گیا ہے، نئی مردم شماری پر گئے تو کراچی کی دو سیٹیں کم ہو جائیں گی. 5 سے 6 وزیروں نے خود کو پیپلز پارٹی کے آگے بیچا ہے. ایم کیو ایم کے چار پانچ وزیر فروخت بھی ہو جائیں تو فرق نہیں پڑتا. ہم کراچی کے عوام کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں. ہم کراچی کے عوام کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ انہیں انصاف دلائیں گے۔