اسرائیلی وزیراعظم نےجنگ کے پھیلاؤ کا اشارہ دے دیا۔

اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ کے علاوہ جنگ کے دیگر علاقوں میں پھیلاؤ کا اشارہ دے دیا۔ممکنہ جنگی دائرے میں ایران کو بھی شامل کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ وزیراعظم نیتن یاہو نے تل نوف ایئر بیس کے دورے کے بعد یہ اشارہ دیا اور یہ پیش رفت یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر کیے گئے اسرائیلی فوج کے حملے میں دو سینیئر پاسداران انقلاب کمانڈرز کی ہلاکت کے بعد پیدا ہوئی ہے۔اس سے پہلے اسرائیلی وزارت دفاع کے ایک اعلیٰ ذمہ دار نے بھی یہ کہا تھا کہ ہم پورے مشرق وسطیٰ میں اپنی جنگ جگہ جگہ لڑ رہے ہیں۔  اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی اسی بات کو ذرا مختلف پیرائے میں بیان کیا ہے۔  جنوبی اسرائیل میں تل نوف ایئر فورس بیس کے دورے کے بعد جاری کیے گئے نیتن یاہو کے بیان میں کہا گیا ہے جو ہمیں نقصان پہنچائے گا ، ہم اسے نقصان پہنچائیں گے۔ ہم اسرائیل کی سلامتی کے لیے دفاعی اور جارحانہ دونوں قسم کی تیاریاں مکمل کیے ہوئے ہیں۔ خیال رہے اسرائیل کو خدشہ ہے کہ ایران کا ممکنہ جوابی حملہ ہو سکتا ہے۔ کیونکہ یکم اپریل کو اسرائیل نے دمشق میں قونصل خانے پر حملہ کر کے پاسداران انقلاب کے دو سینیئر بشمول ایک سینیئر جرنیل سات ایرانی افسروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ جس پر بدھ کے روز یرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اس کے کیے کی سزا ضرور ملے گی۔نیتن یاہو نے اس بارے میں بھی اپنا تبصرہ کیا کہ اسرائیلی جنگی جہازوں نے رات کے وقت وسطی غزہ میں ایک آپریشن شروع کیا ہے۔ جس کا فوجی ترجمان کے مطابق مقصد فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے انفراسٹرکچر کو تباہ کرنا ہے۔ یاد رہے اسرائیل نے ابھی چند دن پہلے یہ اعلان کیاہے کہ اس نے غزہ سے فوج کی بڑی تعداد کو واپس بلا لیا ہے۔ تاکہ آگے رفح کی طرف حملے کی تیاری کی جا سکے۔ رفح میں 15 لاکھ کے قریب فلسطینی پناہ گزین موجود ہیں۔ تاہم اس کے باوجود غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج اور جنگجوؤں میں جھڑپے ہو رہی ہیں۔ جنگجوؤں کے علاوہ مقامی رہائشی بھی کہتے ہیں کہ مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان فائرنگ کے تبادلے جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج شمالی اور جنوبی غزہ کے علاوہ النصیرات پناہ گزین کیمپ پر بھی اسرائیلی بمباری کر چکی ہے۔ زمین اور سمندر سے بھی فلسطینیوں پر حملے جاری ہیں۔ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران دو مسجدیں اور کئی عمارات تباہ ہو چکی ہیں۔ اسرائیلی بمباری تقریباً بغیر وقفے کے جاری ہے ۔ 20 سالہ رؤف عابد نے کہا ایسے لگ رہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے ایک نئی جنگ شروع کر دی ہے۔ 20 سالہ رؤف عابد نے یہ بات چیٹ ایپ کے ذریعے کہی ہے۔ بغیر وقفے کے دھماکے ہو رہے ہیں اور مختلف اطراف سے دھماکوں کی آوازیں آرہی ہیں۔ اس نوجوان فلسطینی نے کہا ہم ہر وقت یہ امید رکھتے ہیں کہ جنگ بندی ہوگی۔  زیتون نامی علاقے کے مضافات میں اسرائیلی بمباری سے 8 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ یہ بمباری ایک مارکیٹ میں کی گئی۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ایک اور واقعہ میں دو فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ بمباری کا یہ واقعہ جبالیہ کیمپ میں پیش آیا ہے۔ وزارت صحت کے اعلان کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری میں 63 فلسطینی جاں بحق اور 45 زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ مجموعی طور پر اب تک غزہ میں 33545 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن