امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی پالیسی کو "غلط" قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کا اعلان کرے۔ انہوں نے یہ بات ایک انٹرویو میں کہی۔صدر بائیڈن نے انٹرویو دیتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ "میرے خیال میں وہ جو کچھ کر رہے ہیں وہ غلط ہے۔ میں ان کے نقطہ نظر سے متفق نہیں ہوں"۔بائیڈن نے انٹرویو کے دوران اس بات کا اعادہ کیا کہ گذشتہ ہفتے غزہ میں اسرائیلی حملے میں سات امدادی کارکنوں کی ہلاکت "خوفناک" واقعہ تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ "میں جس چیز کا مطالبہ کر رہا ہوں وہ یہ ہے کہ اسرائیلی صرف جنگ بندی کا مطالبہ کریں اور اگلے چھ یا آٹھ ہفتوں کے دوران غزہ میں داخل ہونے والی تمام خوراک اور ادویات تک مکمل رسائی کی اجازت دیں"۔جنگ بندی کے حوالے سے بائیڈن کے بیانات ان کے پچھلے بیانات سے ایک تبدیلی کی اشارہ ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر رضامندی کا بوجھ حماس پر پڑتا ہے۔بائیڈن نے اسرائیل پر غزہ میں مزید امداد کی اجازت دینے کے لیے اپنا دبا بھی بڑھا دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "غزہ کے لوگوں کی خوراک اور ادویات کی ضروریات فراہم نہ کرنے کا کوئی عذر نہیں ہے"۔انٹرویو میں غزہ میں "گلوبل سینٹرل کچن" کے امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد سے اسرائیل کے بارے میں بائیڈن کی پالیسی میں بڑی تبدیلی کو ظاہر کیا گیا ہے۔
نیتن یاہو غزہ میں بڑی غلطی کا ارتکاب کر رہے ہیں:امریکی صدر
Apr 12, 2024 | 14:42