مون سون بارشوں کی حالیہ لہر میں سندھ کے ریگستانی ضلع تھرپارکر میں سب سے زیادہ تین سو بیس ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ بدین میں دو سو چھتیس، چھور ایک سو سات، حیدرآباد ایک سوچار،مٹھی انہتر، کوٹلی اکسٹھ، بالاکوٹ سینتیس، نواب شاہ تیس، دیراٹھائیس، منگلا اکیس جبکہ جہلم میں پانچ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ ادھرنواب شاہ، ٹنڈوالہ یار،بدین کے علاقے محمد حسن اوٹھو، مہاجرکالونی، ڈگری، گورچانی غریب آباد اور شادی پلی میں کرنٹ لگنے،چھتیں گرنے اور پانی میں ڈوبنے سے دس افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔ ٹنڈوالہ یار میں بارش سے ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصل کو بھی نقصان پہنچا۔ میرپورخاص شہر اور گردونواح میں کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی بارش سے شہر کے گلی محلے اور نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جس سے نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ بارشوں کی وجہ سے نوکوٹ کی مٹھرو کینال میں چالیس فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے پانی شہر میں داخل ہوگیاجس سے پانچ کالونیاں زیرآب آگئیں۔ حیدرآباد اور اسکے گردونواح میں بارش کے بعد موسم تو خوشگوار ہوگیا لیکن بتیس فیڈر ٹرپ کرنے سے بجلی کے طویل بریک ڈؤان کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اسلام آباد میں بھی وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہا، پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث راول ڈیم کےسپل وے کھول دئیے گئے۔ سندھ میں بارشوں کے بعد اندرون سندھ ایک سوپچیس گرڈاسٹیشن بند ہوگئے جس کے باعث صوبے کے کئی علاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہوکررہ گئی ہے جبکہ ہائی ٹرانسمیشن لائنیں ٹوٹنے سے بھی کئی اضلاع بجلی سے محروم رہے۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات سندھ کا کہنا ہے کہ مون سون کا حالیہ سلسلہ جمعے تک جاری رہے گا۔ اس دوران کراچی ،میرپور خاص ،نواب شاہ اور حیدرآباد ڈویژن میں شدید بارش کا امکان ہے۔ آئندہ چوبیس گھنٹوں کےدوران سندھ، بالائی وجنوبی پنجاب اورشمالی مشرقی بلوچستان ،خیبرپختونخواکے مختلف علاقے کوہاٹ،ڈیرہ اسماعیل خان میں میں تیز بارشیں متوقع ہیں