امریکی ڈرون حملوں میں اب تک ایک سو اڑسٹھ بچے پاکستان میں ہلاک ہوچکے ہیں۔ رپورٹ

لندن میں بیورو آف انویسٹی گیٹِوجرنلزم کے ایک مطالعے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سات سالوں میں اب تک سات سو پچھتر سویلین سمیت دو ہزار دو سو انتیس افراد ڈرون حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں جن میں ایک سو ارسٹھ بچے بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق دو ہزار چھ میں ہونے والے ایک مدرسے پر حملے میں انہتر بچے ہلاک ہوئے تھے،تحقیقی مطالعے کے مطابق دو ہزار چارسے اب تک دو سو اکیانوے ڈرون حملے کئے گئے۔اس مطالعے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما کی انتظامیہ نے یہ حملے تیز کیے اور دو سو چھتیس حملوں میں ایک ہزار آٹھ سو بیالیس افراد ہلاک ہوئے۔ خیال رہے کہ یہ حملے افغانستان کی سرحدسے ملحقہ پاکستان قبائلی علاقوں میں کیے جاتے ہیں، جنہیں امریکہ خطرناک ترین خطہ قرار دیتا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان میں تعینات نیٹو افواج اور دیگر مقامات پر حملوں کے منصوبے انہی علاقوں میں بنائے جاتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن