وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کی ہنزہ نگر آمد پرمتاثرین عطا آباد جھیل کا مظاہرہ‘ ڈپٹی کمشنر ہاﺅس‘ تھانہ نذر آتش‘ پولیس فائرنگ سے باپ‘ بیٹا ہلاک

ہنزہ (ریڈیو نیوز + وقت نیوز + مانیٹرنگ) ہنزہ نگر میں وزیراعلی گلگت بلتستان مہدی شاہ کی نگر میں آمد کے موقع پر متاثرین عطاءآباد جھیل کے مظاہرہ کرنے پر پولیس نے فائرنگ کر دی جس سے باپ‘ بیٹا ہلاک اور 7 افراد زخمی ہو گئے۔ بعد میں مشتعل مظاہرین نے علی آباد تھانے پر دھاوا بول کر پولیس موبائل سمیت 4 گاڑیوں‘ تھانہ علی آباد اور ڈپٹی کمشنر ہاﺅس کو آگ لگا دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی گلگت بلتستان مہدی شاہ نگر کے دورے پر آئے اور وہ ساس ویلی میں موجود تھے کہ اس دوران ہنزہ کے علاقے عیلی آباد میں متاثرین عطاءآباد جھیل نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دے کر شاہراہ قراقرم کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔ مظاہرین جھیل سے متاثرہ خاندانوں کو حکومت کی جانب سے معاوضوں کی ادائیگی میں تاخیر کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ اس دوران مظاہرین کو پولیس نے سڑک سے ہٹانے کی کوشش کی تو مظاہرین کی پولیس کے ساتھ تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے تصادم کی صورت اختیار کر گئی۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور فائرنگ کر دی جس سے مظاہرے میں شریک شیر اللہ نامی ایک شخص اور اسکا بیٹا دم توڑ گئے۔ زخمیوں میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔ واقعے کے بعد مشتعل مظاہرین نے تھانہ علی آباد کو آگ لگا دی جبکہ تھانے کے باہر کھڑی ایک پولیس موبائل اور ایس ایچ او کی گاڑی سمیت 4 گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ بعدازاں مظاہرین کے ایک گروپ نے ڈپٹی کمشنر ہاﺅس کو بھی جلا دیا اور قریب ہی واقع تحصیل آفس میں بھی توڑ پھوڑ کرکے ریکارڈ کو تباہ کر دیا۔ احتجاج کا سلسلہ بڑھتے بڑھتے دوسرے علاقوں تک بھی پہنچ گیا ہے۔ گوجال کے تحصیل ہیڈ کوارٹر گلمت میں مشتعل مظاہرین نے تھانے کو آگ لگا دی‘ پاکستان‘ چین تجارتی مرکز سوست اور گلگت میں بھی پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شخص کے حق میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے‘ علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن