لاہور (خصوصی رپورٹر) ق لیگ کے سینئرمرکزی رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ سول ڈکٹیٹر انقلاب اور آزادی مارچ کے اکٹھا ہونے سے بوکھلا گئے ہیں اور انہوں نے وطن عزیز میں خانہ جنگی کا اعلان کر دیا ہے، محب وطن عوام باہر نکل کر انکے عزائم ناکام بنا دیں، شہباز شریف نے شجاعت حسین، وجاہت حسین اور میرے علاوہ دیگر مخالف سیاستدانوں پر حملوں کیلئے ضلعی حکام کو براہِ راست ٹاسک دیدیا ہے، اسلام آباد جانے والی تمام شاہراہیں سب کی ہیں اور 14 اگست کو سب اس پر مارچ کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار یہاں اپنی رہائش گاہ پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر کامل علی آغا، طارق بشیر چیمہ، محمد بشارت راجہ اور چودھری ظہیر الدین بھی انکے ہمراہ تھے۔ پرویزالٰہی نے کہا کہ نہایت مصدقہ اطلاعات کے بعد میں نے آئی جی کو خط لکھا ہے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف کی براہِ راست ہدایت پر چار پانچ روز قبل گجرات میں مسلم لیگ (ن) کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں چودھری مبشر حسین، ڈی سی او لیاقت چٹھہ اور ڈی پی او رائے اعجاز احمد نے بھی شرکت کی اور اس میں ہماری رہائش گاہ ظہورالٰہی ہائوس کے علاوہ ہم پر گھر سے باہر جاتے ہوئے اور ہماری جماعت کے جلوس پر مسلح حملوں کیلئے اجلاس میں موجود ایم این اے عابد رضا اور رضا متہ کو مامور کیا گیا اور متذکرہ دونوں ضلعی افسر اُن کی مدد کریں گے۔ انہوں نے خط کی کاپیاں میڈیا کو تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ یہ خط وفاقی سیکرٹری داخلہ، چیف سیکرٹری اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو بھی ارسال کیا گیا ہے۔ پرویزالٰہی نے صوبائی وزیر رانا مشہود کے بیان کی جانب توجہ مبذول کرائی جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم اپنے لاکھوں کارکنوں کے ہمراہ عمران خان کا اور طاہر القادری کا راستہ روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پورے صوبہ کو جیل بنانے کے بعد یہ بیان خانہ جنگی کا کھلم کھلا اعلان ہے۔ پرویزالٰہی نے ایک سوال پر کہا کہ ہم مارشل لاء کے خلاف ہیں لیکن مارشل لاء اور زلزلہ کسی سے پوچھ کر نہیں آتے، ن لیگ ہمارا راستہ روکنے کیلئے تمام غیر آئینی اور غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے طاہر القادری کے اعلان کو ویلکم کیا ہے جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتیں بھی اکٹھے ہونے پر خوشی کا اظہار کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگی ورکروں کے بیانات اور حکومتی اقدامات ساری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے، شہباز شریف نے سول وار کا حکم دیدیا ہے۔علاوہ ازیں (ق) لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ہم نواز شریف حکومت کے دھاندلی والے مینڈیٹ کو قبول نہیں کرتے، بڑی کوششوں کے بعد عمران خان اور طاہر القادری کو اکٹھا کیا ہے اور امید ہے 14 اگست سے پہلے ہی فیصلہ ہو جائیگا، ہم ملک میں مڈٹرم انتخابات چاہتے ہیں، (ن) لیگ کی حکومت کو اب ہر صورت جانا ہو گا، 14 اگست کو جو پہلے نکلے گا وہی کنٹینر اٹھائیگا۔ گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم ڈاکٹر طاہر القادری کے 10 نکاتی ایجنڈے سے مکمل اتفاق کرتے ہیں اور طاہر القادری کے تمام مطالبات آئین و قانون کے مطابق ہیں۔