ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم‘ سپریم کورٹ نے قائم مقام چیئرمین پیمرا کو بحال کردیا

 اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ نے قائم مقام چیئرمین پیمرا پرویز راٹھور اور ممبر کمال الدین ٹیپو کو بحال کر تے ہوئے  اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے، عدالت نے قراردیا کہ فریقین چاہیں تو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں، عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو تمام آئینی و قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے میرٹ پر کیس کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ عدالت نے وفاق کی پٹیشن کو اپیل میںتبدیل کرتے ہوئے سماعت کیلئے منظور کرلیا ہے۔ وفاق کے وکیل کی جانب سے مستقل  چیئرمین پیمراکی دو ماہ میں تعنیاتی کی یقین دہانی کروائی گئی۔ وفاق کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وفاق نے اسلام ٓباد ہائیکورٹ کے 15 جولائی 2014ء کے فیصلے کو فاضل چیلنج کیا تھا، وفاق مستقل چیئرمین کی تقرری کیلئے اقدامات کررہا ہے اور آئندہ دو ماہ کے اندر مستقل چیئرمین کا تقررکردیا جائیگا۔ انکا یہ بھی کہنا تھا کہ چیئرمین تقرری کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہے  لیکن مذکورہ افراد کی تقرری کا نوٹیفیکیشن وزیراعظم کے دفترسے جاری ہوا تھا جس کی وجہ سے نوٹیفکشن معطل کردیا گیا جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ قائمقام چیئرمین کا نوٹیفکشن معطل ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ  اس وقت پیمرا چیئرمین کے بغیرکام کررہا ہے؟ محمود اے شیخ نے جوابدیا کہ جی ہاں۔ ایڈووکیٹ اسرار عباسی نے عدالت کو بتایا کہ جب معاملہ عدالت میںتھا اس وقت نوٹیفکیشن جاری کئے گئے اسلئے یہ نوٹیفکیشن غیرآئینی تھے۔ ہم نے پرویزراٹھورکی معطلی کیلئے کوئی پٹیشن فائل نہیں کی تھی، پیمرا ایک خودمختار باڈی ہے، چیئرمین کی تقرری کا نوٹیفیکیشن صدر کو جاری کرنا چاہئے تھا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...