لاہور (خبرنگار) آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر) ضیا الدین خواجہ نے کہا ہے حکومت اپنا اعصاب کو قابو میں رکھے، اپوزیشن کے شور شرابے سے نہ گھبرائے، اس وقت ملک میں لڑائی جھگڑے کا ماحول بن رہا ہے اور بڑھتا جا رہا ہے۔ عمران خان اور طاہر القادری جو الفاظ استعمال کر رہے ہیں، وہ کھلم کھلا بغاوت ہیں۔ جمہوریت ڈی ریل ہوئی تو دوسرا آپشن کیا ہے یہ سب کو علم ہے، اس میں پوری قوم کا نقصان ہے۔ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا اسلام آباد کے شہریوں کے حقوق کا بھی تحفظ کیا جانا چاہئے۔ اسلام آباد انتظامیہ کو اسلام آباد کے حالات خراب کرنے کی کوشش کرنیوالوں کو ڈھیل نہیں دینی چاہئے۔ میاں نوازشریف کا عدلیہ بحالی کیلئے کیا جانے والا لانگ مارچ ایک خاص اور اہم قومی ایشو پر تھا۔ اس وقت ملک حالت جنگ میں ہے۔ عمران خان یہ تاثر دے رہے ہیں انہیں فوج اور آئی ایس آئی کا تعاون حاصل ہے۔ حالانکہ فوج اور آئی ایس آئی ایسا نہیں کر رہے۔ فوج اور آئی ایس آئی کا نام لینا زیادتی ہے۔ فوج او رآئی ایس آئی کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے عزائم نہیں ہیں۔ فوج نے اگر اقتدار پر قبضہ کرنا ہو تو خاموشی سے ٹیک اوور کرتی ہے۔ اگر الیکشن میں کوئی معاملہ ہے تو عمران خان عدالت میں لیکر جائیں مگر عدالت میں جانے کی بجائے دھکا شاہی کے ذریعے حکومت کو گھر بھیجنے کی بات ہو رہی ہے۔ حکومت بھی ان سے بات کرے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ میاں نوازشریف کی آج کی تقریر سے حالات بہتر ہوں گے۔