اسلام آباد (ایجنسیاں) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے تاجر اور صنعت کار ٹیکس کلچر کو فرغ دیں، دنیا میں جن ممالک کی معیشت مضبوط ہے وہاں ٹیکس کی وصولی یقینی ہے، موجوہ حالات میں قومی ترقی کے لئے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں توجہ دینا ناگزیر ہو گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز ایوان صدر میں ملاقات کے لئے آنے والے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ترجمان ایوان صدر کے مطابق منگل کے روز صدر مملکت سے ایم این اے پیر عمران کی قیادت میں ساہیول چیمبر آف کامرس کے وفد اور بریگیڈئر (ر) اقبال شفیع کی قیادت میں سرسید مموریل سوسائٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ اس دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ صنعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، حکومت تاجروں اور صنعت کاروں کے مسائل حل کرنے کے لیے ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔ تجارت اور صنعت کے شعبہ کو مزید فروغ دینے کے لئے کوشاں ہے۔ سرسید مموریل سو سائٹی شعبہ تعلیم کے فروغ میں اپنا احسن رول ادا کر رہی ہے جو قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں ہم معاصردنیاسے بہت پیچھے ہیں ۔ اس میدان میں جو ادارے خدمات سرانجام دے رہے ہیں اُن سے تعاون کرنا قومی ذمہ داری ہے۔ ساہیوال چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا سٹیٹ بینک نے برآمدات کے فروغ کے لئے ایکسپورٹ فنانس سکیم کے تحت مارک اَپ کی شرح انتہائی کم کر دی ہے جو تاریخی ہے۔ تاجروں اور صنعت کاروں کواس رعایت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے برآمدات میں اضافہ کرنا چاہئے۔ صدر مملکت نے وفدکو مشورہ دیا کہ وہ اپنے چیمبرمیں تحقیق کا شعبہ قائم کریں۔ صدر مملکت نے ساہیوال چیمبرکے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل حل کئے جائیں گے۔ صدر مملکت نے یقین دلایا ہڑپہ کی قدیم تہذیب کو محفوظ کرنے اور اسے سیاحت کامرکز بنانے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیںگے۔