اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سنیئر بیورو کریٹس کی محکمانہ ترقیوں کے خلاف حکم معطل کرنے کے مقدمے کی سماعت آج تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔ منگل کو مقدمے کی سماعت ہوئی تو سرکار کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے اور استدعاکی کہ حکومت اعلٰی افسران کی محکمانہ ترقیوں کے حوالے سے عدالت عالیہ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنا چاہتی ہے تاہم عدالت عالیہ کے سنگل بنچ نے اس معاملے پر اپنا مختصر فیصلہ دیا ہے تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے فاضل جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ حکومت مختصر فیصلے کو بھی عدالت عظمٰی میں چیلنج کرسکتی ہے درخواست گزار وں کے کونسل بیرسٹر مسرور شاہ نے کہا کہ حکومت نے من پسند افسران کو ترقیاں اور مخالف افسران کو ان کے حق سے محروم رکھا ہے انہوں نے کہا کہ اب چند افسران کی ترقیاں رکوانے کے لیے حکومت عدالتی فیصلہ معطل کروانا چاہتی ہے فاضل عدالت نے وفاق کے کونسل بیرسٹر افنان کریم کنڈی کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سماعت ملتوی کردی حکومتی وکلاء آج دلائل دیں گے۔ واضح رہے کہ عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے حکومت کی جانب سے ساڑھے تین سے زائد افسران کی گریڈ بیس سے اکیس اور بائیس میں محکمانہ ترقیوں کے اقدام کو کالعدم قرار دیا تھا۔