مقبوضہ کشمیر میں پھر کرفیو پابندیاں،حریت قیادت کو نماز جمعہ پڑھنے سے روک دیا گیا, احتجاجی ہڑتال,بھارتی فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید ہو گئی

مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ایک بار پھر کرفیو اور پابندیوں کے زریعے حریت قیادت کو نماز جمعہ پڑھنے سے روک دیا گیا, اس دوران احتجاجی ہڑتال کی گئی, بھارتی فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید ہو گئی ۔شہرخاص سری نگر میں غیراعلانیہ کرفیوکانفاذاورسخت بندشیوں کا عمل جاری رہا۔ مزار شہدا واقع عید گاہ کی طرف جانے والی سڑکوں پر جگہ جگہ پولیس اور فورسز کے دستے تعینات رکھے گئے تھے جبکہ کئی مقامات پر رکائوٹیں کھڑی کرنے کیلئے خاردار تاریں بیچ سڑک بچھا دی گئی تھیں. سرینگر کے بمنہ علاقے میں ایک خاتون اس وقت لقمہ شہید ہو گئی جب فورسز اہلکاروں نے انکے مکان پر سنگبازی کی اور اس پر بندوق تان لی۔ مذکورہ خاتون کی شناخت55برس کی جمیلہ اختر زوجہ عبدالرشید خان ساکن نند ریشی کالونی بمنہ کے طور پر ہوئی۔ عبدالرشید خان نے بتایا کہ شام کے وقت انکی اہلیہ کو محسوس ہوا کہ کوئی ہمارے مکان پر پتھرائو کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دوران انکی اہلیہ مکان کے اوپری منز پر گئی اور کھڑکی کھول دی جبکہ مکان کے نیچے موجود فورسز اہلکاروں نے ان پر بندوق تان لی۔خان نے کہا کہ اگر چہ جمیلہ کو فوری طور پر جے وی سی اسپتال پہنچایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ اس دوران مقامی لوگوں نے بھی جذباتی انداز میں یہی روئیداد بیان کرتے ہوئے کہا کہ فورسز اہلکاروں نے علاقے میں دہشت مچا دی جبکہ کئی ایک مکانات کے شیشوں کو بھی چکنا چور کیا۔اس حوالے سے پولیس کے ایس ایس پی سرینگر امیت کمار نے کہا کہ نند ریشی کالونی میں سی آر پی ایف اہلکار تعینات نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ خاتون کو اسپتال میں مردہ لایا گیا جبکہ وہ حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے جان بحق ہوئی۔اس دوران شہر کے کاک سرائے کرن نگر میں مشتعل نوجوانوں نے اس وقت پولیس اور فورسز پر سنگباری کی جب مقامی نوجوانوں نے عید گاہ چلو کال کے پیش نظر احتجاجی جلوس برآمد کرنے کی کوشش کی اور پولیس نے انکا راستہ روکا۔ سیکورٹی اہلکاروں نے سنگبازوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے تاہم اس دوران کوئی زخمی نہیں ہوا ۔

ای پیپر دی نیشن