جنرل مشرف ٹی وی چینلز کو طاقت دینے پرسزا کے مستحق ہیں ، محمود شام

کراچی ( نیو ز رپو رٹر) معروف صحافی، ادیب و شاعر محمود شام نے کہا ہے کہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ میڈیا کا کردار صرف خبر دینے والا ہی نہیں بلکہ اصلاح کرنے والے کا بھی ہونا چاہیے۔ وہ بطور مہمان مقرر جسٹس (ر) حاذق الخیری کی زیر صدارت ’’بنیادی قومی مسائل اور ذرائع ابلاغ کی ترجیحات‘‘ کے موضوع پر شوریٰ ہمدرد کراچی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میں ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کی صدر سعدیہ راشد بھی موجود تھیں۔ محمود شام نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کے اعصاب پر ریٹنگ سوار رہتی ہے اور بھیڑ چال کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ میڈیا کو اس کی طاقت کے احساس نے خودسر بنا دیا ہے۔ اس میں اب پیسہ بھی ہے اور پاور بھی ہے۔ جنرل مشرف کو اسی بات کی سزا ملنی چاہیے کہ انہوں نے ٹی وی چینلز کو طاقت دی۔ مالکان اخبارات ایڈیٹر انچیف بن کر اداریوں میں مداخلت کے مجاز بن گئے ہیں اور اخبار کے ایڈیٹر کا نیوز پر کنٹرول کم ہوگیا ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ادارۂ ہمدرد اپنا ایک ٹی وی چینل شروع کرے۔ صدر مجلس جسٹس (ر) حاذق الخیری نے محمود شام کی تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ شہید حکیم محمد سعید کا مقصد حیات قوم کی اصلاح تھا کہ پاکستانی ایک اچھی قوم بنیں۔ اس مقصد کو حاصل کرنے میں ٹی وی چینل سے بہت مدد مل سکتی ہے۔ کوئی تو چینل ایسا ہو جسے ہم اپنی پوری فیملی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھ سکیں۔ جسٹس (ر) ضیا پرویز نے کہاکہ ٹی وی خبرناموں میں خبروں کا دنگل لگتا ہے۔ انور عزیز جکارتہ والا نے کہا کہ لگتا ہے کہ ٹی وی چینلز سیاسی پارٹیاں بن گئے ہیں ڈاکٹر رضوانہ انصاری نے کہا کہ ٹی وی چینلز پر بری اور بھیانک خبر کو بار بار دکھایا جاتا ہے جس سے دیکھنے والے کا۔ انجینئر انوار الحق صدیقی نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی انجینئر ہیںپروفیسر کفیل احمد نے کہا کہ حکومت اورمیڈیا کی ترجیحات میں تعلیم، صحت، میرٹ اور معاشرتی انصاف نہیں ہے۔ ڈاکٹر تنویر خالد نے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے جو لوگوں کی سوچ پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ شیخ عثمان دموہی نے کہا کہ ٹی وی چینلز پر سیاسی رنگ چڑھ گیا ہے۔ خورشید ہاشمی نے کہا کہ صحافت، صحافیوں کے ہاتھوں میں نہیں ہے۔ ان لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جو وقت کے فرعون سے ڈر جاتے ہیں جبکہ ہمارے بزرگ صحافی مولانا ظفر علی خاں اورشورش کا شمیری جیسے لوگ وقت کے فرعونوں سے نہیں ڈرتے تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر خالدہ غوث نے کہا کہ حقیقی ماہرین کی کوئی بات نہیں سن رہا ہے۔
محمود شام

ای پیپر دی نیشن