مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کا مجاہدین کےخلاف ”آپریشن آل آوٹ “ کا اعلان قابض فورسز کے ساتھ گھمسان کارن 50سے زائد افراد زخمی

سرینگر(اے این این ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے مجاہدین کےخلاف ”آپریشن آل آو¿ٹ “ کا اعلان کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ مجاہدین ہتھیار پھینک دیں یا جھڑپوں میں شہادتوں کےلئے تیار رہیں جبکہ وادی میں فوج کے ہاتھوں شہری ہلاکتوں اور گرفتاریوں کےخلاف حریت قیادت کی اپیل پر لوگوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ اس دوران قابض فورسز کے ساتھ گھمسان کارن رہا جس میں 50سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ درجنوں کو گرفتار کر لیا گیا،حریت قیادت نے (آج) ہفتہ کو وادی میں ہمہ گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے مجاہدین کو تنبیہہ کی ہے کہ وہ سرنڈر کردیں اور خود کو فورسز کے حوالے کر دیں یا جھڑپوں میں شہادتوں کےلئے تیار رہیں ۔ القاعدہ کو ایک فکر قرار دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل پولیس ایس پی ویدنے کہا جن نوجوانوں نے ہاتھوں میں بندوق اٹھائی ہے، انکے پاس دو راستے ہیں،یا تو وہ اپنے گھر واپس آئیں یا جھڑپوں میں مرنے کیلئے تیار رہیں۔دریں اثناء مشترکہ حریت قیادت سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے گلاب باغ ترال میںایک 12 سالہ طالب علم کو فورسز کی جانب سے پیلٹ گن سے شہید کئے جانے اور پوری میں شہری ہلاکتوں،گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس پورے علاقے کو فوج اور فورسز کے رحم و کرم پر چھوڑدیا گیا ہے جو من مانے طریقوں سے لوگوںکو اپنے تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔ ادی کو قابض افواج نے قتل گاہ میں بدل دیا ہے۔ لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد شدید احتجاج کیا اور بھارتی فورسز کےخلاف شدید نعرے بازی کی ۔ مختلف مقامات پر فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی جن میں 50سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ درجنوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔احتجاج پرقابو پانے کےلئے بھارتی فورسز نے سید علی گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق سمیت چوٹی کی حریت قیادت کو گھروں میں نظر بند رکھا اور کسی کو نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں ملی جبکہ یاسین ملک کو ایک بار پھر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر کے تھانہ کوٹھی باغ منتقل کر دیا گیا۔سید علی گیلانی کو گزشتہ دو سال سے با جماعت نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ملی۔اس دوران وادی کے کئی علاقوں میں کرفیو کا نفاذ کیا گیا اور احتجاج کے باعث کاروباری اور تجارتی مراکز کے ساتھ ساتھ سکول ،کالج اور یونیورسٹیاں بند رہیں اور امتحانات ملتوی کر دئیے گئے جبکہ وادی میں انٹر نیٹ،موبائل اور ریل سروس بھی بدستور معطل رہی ۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی یوم آزادی کے پیش نظر سکیورٹی اقدامات مزید سخت کر دیئے۔ سرینگر اور مضافاتی علاقوں میں بڑے پیمانے پر راہگیروں اور مسافر گاڑیوں کی تلاشی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ادھر جنوبی قصبہ ترال میں جھڑپ کے دوران شہید نوجوانوںاور ایک دسویں جماعت کے طالب علم کی یاد میں ضلع پلوامہ میں مکمل ہڑتال رہی جبکہ کیموہ کولگام میںفورسز کی طرف سے مبینہ توڑ پھوڑ اور زیادتیوں کے خلاف ہڑتال کے بیچ مظاہرے کئے گئے۔اس دوران اسلامک یونیورسٹی اونتی پورہ اور پنگلنہ پلوامہ میں ہلاکتوں اورمبینہ زیادتیوں کے خلاف احتجاج اور سنگبازی کے واقعات بھی پیش آئے جن میں ۔ بھارت نے الزام عائد کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند کنٹرول لائن کی دوسری طرف آزاد کشمیر میں مجاہدین کے ساتھ رابطوں میں ہیں ، انہیں ریاست میں گڑ بڑ پھیلانے کیلئے سرحد پار سے رقومات بھیجی جاتی ہیں اور اس سلسلے میں این آئی اے نے5الگ الگ کیس درج کئے ہیں۔ راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت ہنس راج گنگا رام اہیر نے بتایا کہ وزارت داخلہ کو موصولہ اطلاعات کے مطابق پڑوسی ملک پاکستان میں مقیم تفرقہ ڈالنے والے عناصر اور وادی میں سرگرم علیحدگی پسندوں کے درمیان باضابطہ ساز باز ہے ۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں سری نگر میں چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے جمعرات کو ایک مقامی کاروباری شخص کی رہائش گاہ اور ان کی جانب سے چلائی جارہی ٹیور اینڈ ٹریول ایجنسی کے دفتر پر چھاپہ مار کر وہاں موجود دستاویزات کی جانچ پڑتال کی۔ آئین ہند کی دفعہ 370 کو علیحدگی پسند جذبات کی تخلیق قرار دیتے ہوئے حکمران جماعت بی جے پی نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ ریاستی عوام اس کو الوداع کریں۔ مخلوط سرکار میں اتحادی جماعت بی جے پی کے ترجمان پروفیسر وریندر گپتا نے دفعہ370کو ختم کرنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ دفعہ35اے کو بھی خد احافظ کہنا چاہئے۔انہوںنے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ دونوں قوانین،ریاستی عوام کیلئے فائدہ بخش ہونے کے بجائے نقصان دہ ثابت ہوئے ہیںدوران حراست لا پتہ کشمیریوں کے والدین تنظیم اے پی ڈی پی نے اپنے پیاروں کی بازیابی اور انکے بارے میں معلومات کی فراہمی کیلئے پرتاپ پارک سرینگر میں خاموش احتجاجی دھرنا دیا۔پسنجر ٹرانسپورٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن نے دفعہ370او ر آرٹیکل 35-Aکے تحفظ کیلئے آج (ہفتہ کو) وادی بھر میں دی گئی ہڑتال کی کال کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر

ای پیپر دی نیشن