انقرہ (بی بی سی + آن لائن+نوائے وقت رپورٹ) ترک صدر رجب طیب اردگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سٹیل اور ایلومینیم پر محصول دگنا کرنے پر امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے اپنے رجحانات کو تبدیل نہ کیا تو ان کا ملک نئے اتحادی اور دوست تلاش کر سکتا ہے۔ اردگان کے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ جب تک اپنے یک طرفہ اور غیر مہذب رجحانات کو ترک نہیں کرتا تو ترکی اپنے لیے نئے دوستوں اور اتحادیوں کو دیکھے گا۔ صدر اردگان نے امریکہ سے اپنی رنجش کے بارے میں مزید کہا امریکہ شام میں کرد فورسز کو مسلح کر رہا ہے اور مذہبی مبلغ فتح اللہ گولن کو حوالے کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ‘ انھوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے امریکی پادری اینڈریو برنسن کے معاملے پر کشیدگی کو ہوا دی جا رہا ہے۔ لیرا کی قدر میں20 فیصد کمی پر ترکی کے صدر نے کہا کہ یہ کمی اس مہم کا حصہ ہے جس کی قیادت غیر ملکی طاقتیں کر رہی ہیں۔ ترکی نے متنبہ کیا ہے کہ وہ امریکہ کی جانب سے ٹیرف میں اضافے کے خلاف قدم اٹھائے گا۔ ترکی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے ’امریکہ کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس قسم کی پابندیاں اور دباؤ کے نتیجے میں اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو نقصان ہو گا‘۔ امریکہ اور ترکی نیٹو کے ممبران ہیں اور دونوں میں کئی ایشوز پر اختلافات ہیں۔ مثلاً داعش کے خلاف جنگ، انقرہ روس سے میزائل ڈیفنس سسٹم خریدنا چاہتا ہے اور 2016 میں ناکام بغاوت میں ملوث افراد کو کیسے سزائیں دی جائیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں لیرا کی قدر میں 20 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ گذشتہ ایک سال میں اس کی قدر میں 40 فیصد کمی ہو چکی ہے۔اردگان نے کہا ہے کہ عوام ملک کے اقتصادی دشمنوں کیخلاف قومی جنگ کے لیے خود ملکی کرنسی ’’لیرا‘‘خریدیں۔ ہفتہ کو سرکاری ٹی وی پر قوم سے ہنگامی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں‘امریکی ڈالر ہمارا راستہ نہیں روک سکتا‘ترکی کے اقتصادی دشمنوں نے انقرہ کیساتھ اپنے تعلقات کوناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے‘ترکی کو اس وقت اپنے اقتصادی دشمنوں کیخلاف ایک قومی جنگ کا سامنا ہے۔ ایک امریکی ڈالر سات ترک لیرا کے برابر ہو گیا، جو ترک کرنسی کے لیے اس کی کم قدر کے لحاظ سے ایک نیا ریکارڈ تھا۔ کرنسی مارکیٹوں میں یہی قیمت کچھ بہتری کے بعد 6.36 لیرا فی امریکی ڈالر ہو گئی۔ ترکی کی کرنسی لیرا کی قیمت میں کمی سے بحران پیدا ہو گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترکی نے مختلف ممالک سے ’’لیرا‘‘ میں تجارت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اردگان نے کہا ہے کہ چین، روس اور ایران سے لیرا میں تجارت کریں گے۔اردگان نے کہا ہے کہ ترکی کی معیشت مشکلات کا شکار نہیں، ترک کرنسی کی قدر گرانا ترکی کے خلاف معاشی جنگ ہے۔ ترکی یہ معاشی جنگ جیت کر دکھائے گا۔