نندی پور کیس‘ وزارت قانون تاخیر کی ذمہ دار‘ افسران کرپشن میں ملوث ہیں : نیب

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) نیب نے نندی پور پاور پلانٹ کرپشن کیس کی عبوری رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نندی پور پاور پلانٹ کرپشن کیس میں وزارت قانون کے اعلی حکام اور افسران ملوث ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نندی پور پاور پلانٹ کرپشن کیس میں نیب نے سپریم کورٹ میں عبوری رپورٹ جمع کرادی ہے جس میں حیران کن حقائق کا انکشاف ہوا ہے۔ نیب کی عبوری رپورٹ میں بتایا گیا نندی پور منصوبہ کا ریکارڈ مل گیا ہے جس کے مطابق وزارتِ قانون کے اعلیٰ حکام اور افسران کرپشن اور اقدام کرپشن کے مرتکب ہوئے۔ وزارت قانون کی ہی وجہ سے منصوبے پر عملدر آمد میں دو سال کی تاخیر ہوئی۔ وزارت قانون کے حکام اپنی قانونی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے۔ رپورٹ میں کہا گیا وزارت پانی و بجلی اور وزارت خزانہ کے بارہا رابطہ کرنے کے باوجود وزارت قانون نے معاملہ پر قانونی رائے نہیں دی۔ وزارت قانون نے 4 مارچ کو وزارت خزانہ اور پانی و بجلی کو منصوبے سے متعلق فیصلوں کا اختیار دیا تاہم بعد ازاں پیچھے ہٹ گئی، ان اختلافات کے سبب منصوبے کی لاگت 27 ارب تیس کروڑ تک بڑھ گئی۔سکینڈل میں ملوث ملزمان اور گواہان کے بیان ریکارڈ کئے جا رہے ہیں۔ این آر او کیس میں وزارت قانون و انصاف نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دےا ہے۔ وزارت قانون نے این آر او کیس سے لا تعلقی کا اظہار کےا ہے۔ جمع کروائے گئے جواب میں کہا گےا ہے کہ وزارت کا این آر او کیس سے کوئی تعلق نہیں، سوئس مقدمات کھولنے کے لیئے سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم نے نومبر 2012ءکو سوئس حکومت کو خط لکھا تھا، خط کے بعد حکومت پاکستان کی جانب سے کیس کی پیروی نہیں کی گئی۔ سوئس حکام کی مہلت کے بعد پھر 2015ءکو خط لکھا گےا، معاملہ زائد المعےاد ہونے کے بعد سوئس حکام نے سوئس مقدمات کھولنے سے معذرت کر لی تھی۔وزارت قانون کے جواب میں کہا گےا ہے کہ کرپشن کی رقم ریکور کرنے کا اختےار وزارت قانون کے پاس نہیں یہ اختےار نیب کے پاس ہے، این آر او سی قومی خزانے کو نقصان پہنچنے کے شواہد نہیں ملے۔ جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس میں انور مجید ودیگر نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دےا ہے۔ جواب میں کہا گےا ہے کہ ایف آئی اے 21جولائی کو عبوری چالان خصوصی عدالت میں جمع کروا چکی ہے۔ ایف آئی اے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے چارج شیٹ 7جولائی کو تےار کی تھی ۔ جعلی بینک اکاﺅنٹس کا ٹرائل پہلے ہی خصوصی عدالت میں زیر سماعت ہے ۔ عدالتی آبزرویشن سے شفاف ٹرائل اور بنےادی حقوق متاثر ہوسکتے ہیں۔ اومنی گروپ آف کمپنیز کے بینک اکاﺅنٹس، جائیداد قرق کرلی گئی ہے۔ ایف آئی اے کو جعلی بینک اکاﺅنٹس کا حتمی چالان پیش کرنے کا حکم دےا جائے۔ چیف جسٹس آف پاکستان، مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے سوموار 13 اگست سے شروع ہونے والے عدالتی ہفتے کے دوران اسلام آباد میں مختلف مقدمات کی سماعت کے لئے3 بنچ تشکیل دے دیئے ہیں، بنچ نمبر1چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن، بنچ نمبر2جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میںجسٹس سیدمنصور علی شاہ، بنچ نمبر3 جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس ےحییٰ آفریدی پر مشتمل ہوگا۔
نیب

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...