عمران خان کے لیے وزارت عظمیٰ کا منصب ”محفوظ“ بنانے کی درپردہ کوششیں شروع

اسلام آباد (محمدنوازرضا‘ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کیلئے ”وزارت عظمیٰ“ کا منصب ”محفوظ “ بنانے کے لیے درپردہ کوششیں شروع ہوگئی ہیں۔ مقتدر حلقوں کو خدشہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کی سب سے بڑی اپوزیشن کو کھل کھیلنے کا موقع دینے سے پارلیمنٹ کا وجود خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی اعلی قیادت ”غیر سیاسی ذرائع“ کے ذریعے اپوزیشن کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کے لیے اسی طرز پر تحقیقاتی کمیشن بنایا جاسکتا ہے جس طرح عمران خان کے مطالبے پر سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے قائم کیا۔ قابل اعتماد ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن کو کمزور کرنے کے لیے ان کی صفوں میں غلط فہمیاں اور انتشار پھیلانے کی کوشش کی جائے گی ۔سردست عمران خان کی قیادت میں بننے والی حکومت کو اسٹیبلشمنٹ کی مکمل تائید حاصل ہے عمران خان کو حکومت سازی کیلئے 9پارلیمانی گروپوں کی حمایت حاصل کرنے میں کم و بیش 15روز لگ گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق عمران خان انتہائی احتیاط سے وفاق، پنجاب اور کے پی کے میں حکومت سازی میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کی مشاورت سے وزرائے اعلیٰ اور وزراءکا انتخاب کریں گے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو اپنے اپنے صوبوں میں وجود برقرار رکھنے کیلئے تحریک انصاف پر ہاتھ بھاری نہ رکھنے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔ ”پاکستان الائنس فار فری اینڈ فیئر الیکشن“ جیسا ”ڈھیلا ڈھالا“ اتحاد قائم کیا گیا ہے۔ کوئی جماعت کسی وقت بھی اتحاد سے الگ ہوسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق نادیدہ قوتیں متحدہ اپوزیشن کے قیام کی راہ میں حائل ہورہی ہیں۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو تصادم کی پالیسی اختیار کرنے سے روکا جارہا ہے لیکن میاں نواز شریف ”کمپرومائز“ کی سیاست کرنے کیلئے تیار نظر نہیں آرہے۔
درپردہ کوشش

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...