دھریالہ جالپ( نامہ نگار) اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر مرکز چک شادی کا دفتر گائے بھینسوں کے باڑا میں تبدیل ہو چکا ہے جبکہ اے ای او کی موج مستیاں عروج پرہیں موصو ف تنخواہ فیلڈ کے کام کی اور فیلڈ میں کام کرنا گوارا نہیںہے سارا دن ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے ائیر کنڈیشنڈآفس میں بیٹھ کر گورنمنٹ پرائمری سکولوںکے ٹیچروں سے فیلڈ کا کام لینا شروع کیا ہوا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر زکی تنخواہ میں آدھا حصہ ٹی اے ڈی اے کا ہوتا ہے جو وہ فیلڈ میں کام کر کے سکولوں کی چیکنگ، رپورٹس اور سروے کرکے لیتے ہیں لیکن یہاں تو اْلٹی گنگا بہہ رہی ہے کہ اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر صاحب خود تو ائیر کنڈیشنڈ آفس میں بیٹھ کر تمام فیلڈ کی رپورٹس جو حقیقت کے منافی ہوتی ہیں وہ گورنمنٹ سکولوں کے پرائمری ٹیچروں سے لیتا ہے۔ سیاسی و سماجی حلقوں نے محکمہ تعلیم صوبہ پنجاب اور محکمہ تعلیم ضلع جہلم کے افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے کام چور اسسٹنٹ آفیسر کے خلافی محکمانہ کاروائی کرتے ہوئے فوری طور پر اسے ضلع بدر کیا جائے اور اس کی جگہ کوئی فرض شناس آفیسر لگایا جائے تو حقیقت پر رپورٹس اور سروئے کرے تا کہ لٹریسی ریٹ بڑھایا جا سکے۔