ملک بھر میں تین ماہ کے دوران خواتین پر تشدد کے واقعات میں 10گنااضافہ

اسلام آباد)نوائے وقت نیوز)راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک بھر میں گذشتہ تین ماہ کے دوران خواتین پر تشدد کے واقعات میں 10گنا، بچوں کے ساتھ ذیادتی اور گھریلو تشد کے واقعات میں 4گنا اضافہ ہوا ہے ، سندھ کو خیبر پختونخواہ میں تشدد کے واقعات میں ذیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی او) نے جنوری تا جون 2020 کی دوسری ٹریکنگ رپورٹ جاری کی ہے۔ ایس ایس ڈی او نے اطلاعات تک رسائی قانون کے تحت معلومات کے حصول  اور میڈیا پر رپورٹ  ہونے والے ڈیٹا کے تجزیئے کے بعد جاری کی ہے ۔ خواتین پر تشددکے واقعات میں مارچ کے بعد سے ذیادہ اضافہ ہوا ہے ، جبکہ گذشتہ چھ ماہ کے دوران پنجاب میں خواتین پر تشدد کے  78 فیصد زائد کیس رپورٹ ہوئے ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسی مدت کے دوران مجموعی طور پر 495 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں سے 452 صرف اپریل اور جون کے درمیان ہی رپورٹ ہوئے جبکہ سرکاری اعداد و شمارکے مطابق کل کیسز3ہزار 148 رپورٹ ہوئے ہیں۔ پنجاب میں اپریل تا جون کے دوران بچوں کے ساتھ ذیادتی کے 576کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو ملک بھر کے مجموعی کیسز کا 80فیصد بنتے ہیں ۔  سرکاری اعداد و شمار  کے مطابق بچوں کے ساتھ ذیادتی کے 928 مقدمات کے اندراج کے لئے پولیس سے رجوع کیا گیا ہے ۔ گھریلو تشدد کے واقعات پہلی سہ ماہی میں 32 تھے جوکہ دوسری ساماہی میں بڑھ کر 126 ہوچکے ہیں جبکہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق  سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران گھریلو تشدد کے  مجموعی طور پر 573 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔پچھلے تین ماہ کے دوران خواتین کے اغوا اورذیادتی کے واقعات کی تعداد باقی صوبوں کی نسبت پنجاب اور سندھ میں ذیادہ ہیں ۔ رپورٹ کے اجراء کے موقع پر ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے تحفظ سے متعلق قوانین پر بہتر عمل درآمد سے ایسے واقعات اور جرائم کی حوصلہ شکنی کی جاسکتی ہے اس میں بلدیاتی اداروں اور مقامی پولیس کو بہت اہم کردار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستبان نے پائیدار ترقیاتی اہداف( ایس ڈی جیز) کے حصول کے لئے کمٹمنٹ کی ہے کہ وہ ملک میں خواتین اور بچوں کوتشدد ، امتیازی سلوک اور ظلم و ستم سے تحفظ فراہم کرے گی اور ایسے واقعات کے مرتکب افراد کو سخت سزائوں کے عمل سے گذارایں گے ۔

ای پیپر دی نیشن