اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسامہ ستی قتل کیس میں دہشتگردی دفعات ختم کرنے کے خلاف کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی اورجسٹس بابر ستار پر مشتمل ڈویژن بنچ کی طرف سے جاری 8صفحات کے فیصلہ میں عدالت نے اسامہ ستی قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کے خلاف درخواست منظورکرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی عدالت کا مقدمہ سے دہشت گردی دفعات حذف کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کو ٹرائل میں شواہد ریکارڈ کرنے اور پھر دائرہ اختیار طے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ مقتول کے والد نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے 12 اپریل کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ ٹرائل کورٹ کو چاہیے تھا کہ عدالتی دائرہ اختیار کا معاملہ شواہد ریکارڈ کرنے تک مئوخر کرتی۔