لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا آئینی اختیار ہے کہ وہ کسی بھی وقت ملک میں عام انتخابات کروانے کا اعلان کر سکتے ہیں مگر عام انتخابات 2023ء میں ہی ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ میں کوئی نجومی نہیں جو نواز شریف کی پاکستانی واپسی کے بارے میں بتاؤں۔ کسی کو جہانگیر خان ترین کے خلاف نہ بولنے کی وجہ سے حکومت سے نہیں نکالا۔ پاکستان میں حقیقی جمہوریت تب آئے گی جب اقلیتی لوگ بھی کسی بھی حلقے سے عوام کے ووٹ سے منتخب ہوکر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کا حصہ بنیں گے۔ دنیا میں سب سے زیادہ پاکستان میں اقلیتیں محفوظ ہیں مگر بھارت اقلیتوں کیلئے دنیا کا خطرناک ترین ملک بن چکا ہے۔ وہ گورنر ہاؤس لاہور میں اقلیتوں کے قومی دن کے حوالے سے سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر اقلیتی صوبائی وزیر اعجاز عالم تحریک انصاف کی اقلیتی ایم این اے شنیلا روتھ ایم پی اے ہارون گل اور سیکرٹری انسانی حقوق ندیم الرحمان سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ ایک سوال کے جواب میں چودھری محمد سرور نے کہا کہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو کسی کے خلاف تنقید نہ کرنے کی وجہ سے وزیراعلیٰ نے نہیں ہٹایا۔ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس آئینی طور پر یہ اختیار ہے کہ وہ کسی کو بھی تبدیل یا عہدے سے ہٹا سکتے ہیں۔ جہاں تک جہانگیر خان ترین کا تعلق ہے تو انہوں نے آج تک وزیراعظم عمران خان کے خلاف کوئی لفظ نہیں بولا۔