میوا کی جنگل میں کروڑوں کی خورد بر دپی ایچ اے کے افسر کنٹریکٹر کیخلاف مقدمہ کی منظوری

لاہور (محمد علی جٹ)سو کنال اربن میواکی جنگل میں کروڑوں روپے کی خورد برد کا معاملہ، اینٹی کرپشن کے تفشیشی افسران نے فائنل رپورٹ میں پی ایچ اے کے گریڈ 19کے آفیسر اور کنٹریکٹر کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی حتمی رائے دے دی۔ مرزا امجد علی نامی شخص نے درخواست نمبری C-1058/21 لاہور ریجن میں دی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پی ایچ اے کے زیر سرپرستی میواکی جنگل کی تیاری میں قواعد و ضوابط کے برعکس کام کروایا گیا ہے جس میں کام مکمل ہونے سے پہلے ٹھیکداروں کو فل پیمنٹ ادا کرنا اور میواکی جنگل میں کنٹریکٹ کے مطابق تین فٹ مٹی نہ ڈالنا اور گملوں کی جگہ پلاسٹک تھیلی میں پودے لگائے جانے کے الزامات عائد کیے تھے جس کی روشنی میں تحقیقات کرتے ہوئے اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل اصغر علی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن تجمل عثمان نے ڈائریکٹر ہارٹی کلچر زون 4علی نواز شاہ اور کنٹریکٹر رضوان اظہر کے خلاف خوردبرد کے الزامات ثابت ہونے پر مقدمہ درج کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس حوالے سے اینٹی کرپشن ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف بہت جلد ایف آئی آر درج کر کے قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔ واضح رہے کہ درخواست گزار کی جانب سے اربن میواکی جنگل ہونے والے مالیاتی کاموں کی پیمنٹ انکوائری مکمل ہونے سے قبل روکنے کی بھی گزارش کی تھی تاکہ قومی خزانے کو مزید نقصان ہونے سے بچایا جا سکے۔
میواکی جنگل


 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...