اسلام آباد، گوجرانوالا، (این این آئی+ نمائندگان) ملک میں بجلی کی طلب 28 ہزار 200 میگا واٹ اور پیداوار 21 ہزار 800 میگا واٹ ہے۔ ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب 28 ہزار 200 میگا واٹ اور پیداوار 21 ہزار 800 میگا واٹ ہے۔ ملک میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 800 میگا واٹ ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تیل و گیس کی کمی کے سبب کئی پاور پلانٹس بند پڑے ہیں، پاور پلانٹس بند ہونے کے باعث ملک بھر میں لوگوں کو کئی کئی گھنٹے کی بجلی بندش کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرکلر ڈیٹ کم کرنے کے لیے تیل اور گیس پر چلنے والے پاور پلانٹس بند کر دیے گئے، یہ پلانٹس اگست اور ستمبر میں بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاور پلانٹس بند ہونے کی وجہ سے شہروں میں 5 گھنٹے اور دیہات میں 8 گھنٹے کی ایوریج لوڈشیڈنگ جاری رہی۔ نمائندہ نوائے وقت چنیوٹ کے مطابق بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پر شہری راتیں جاگ کر گزارنے لگے۔ کاروبار مفلوج‘ بیروزگاری میں اضافہ ہو گیا۔ فیکٹریاں‘ کارخانے بند ہونے سے ہزاروں محنت کش بیروزگار ہوگئے۔ نامہ نگار پیر محل کے مطابق غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا عذاب دھڑلے سے جاری، معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ تاجر اور شہری تنظیموں کے عہدیداروں نے باور کروایا کہ حکو مت نے جنگی بنیادوں پر غیر اعلانیہ بجلی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہ کیا تو احتجاج کیساتھ شٹر ڈائوں ہڑتال کی کال دے دی جائے گی۔ نامہ نگار چیچہ وطنی کے مطابق بجلی بلوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف شہریوں نے احتجاج کیا۔ میپکو کے دفتر کے باہر بورے والا روڈ بند کر دیا۔ مظاہرین نے حکومت اور میپکو کے خلاف شدید نعرے بازی کر تے ہوئے بلوں میں ہوشربا اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ نامہ نگار کسووال کے مطابق بجلی کے زائد بلوں کے خلاف عوام کا احتجاج، مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے جی ٹی روڈ بلاک کر دیا، جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں اور راہگیروں اور مسافروں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ نمائندہ خصوصی گوجرانوالہ کے مطابق بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکس کے خلاف شہریوں کا دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ، حکومت کے خلاف نعرے بازی، مظاہرین نے لوہیانوالہ بائی پاس کو دونوں جانب سے بلاک کر کے مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز، پلے کارڈ اور بجلی کے بل اٹھا رکھے تھے۔ لاہور سے اسلام آباد جانیوالی ٹریفک کی طویل قطاریں لگ گئیں حکومت فوری ٹیکسوں کو واپس لے۔