اقلیتیں آزادی سے اپنے مذاہب،عقیدہ کے مطابق زندگی بسر کر یں: راجہ پر ویز اشرف

اسلام آباد(نا مہ نگار) سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کا دستور ساز اسمبلی کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے سلسلے میں قومی اسمبلی ہال میں منعقد ہونے والے اقلیتی کنونشن سے اپنے استقبالیہ خطاب میں سپیکر نے کنونشن کے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ آج کا یہ کنونشن اپنی نوعیت کا پارلیمانی تاریخ کا ایک منفرد کنونش ہے جس میں قومی اسمبلی ہال میں وفاقی وزرا ، اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ اقلیتی برادری  کے قائدین ، نمائندے اور مذہبی رہنما شریک ہیں۔ اس کنونشن کے شرکا کو خوش آمدید کہنا ان کیلئے باعث اعزاز ہے۔ سپیکر نے کہا کہ11اگست  وہ تاریخی دن ہے جب آج سے 75سال پہلے اسی نمائندہ ایوان نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو پہلی مجلس قانون ساز کا صدر منتخب کیا تھا اور اِس تاریخی موقعہ پر بانی پاکستان  نے مملکت ِ پاکستان کا جو آئینی خاکہ پیش کیا تھا اس میں مملکت کا ہر شہری بلا تخصیص رنگ، نسل، مذہب، ذات اور زبان ریاست کا برابر کا شہری قرار دیا ۔ا س تاریخی خطاب کے اہم اقتباسات آپ سب نے اس کنونش  میں ایک بچے کی زبانی سنے جس نے درحقیقت آپ سب کواس حقیقی ،جمہوری اور مساوات پر مبنی پاکستان کی تصویر دکھائی جس کے خالق بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ہیں اور جس کی ضمانت 1973 آئین نے دی ہے۔ سپیکر نے مزید کہا کہ 11اگست کے قائد اعظم کے اِس تاریخی خطاب کی روشنی میں اس دن کو قومی یومِ اقلیت قرار دیا گیا اور اسی بنا پر ڈائمنڈ جوبلی قومی کنونشن کی ابتدا بھی پاکستان کے ان باکمال، ہنرمند، وفادار اور معزز شہریوں کے اجلاس سے ہو رہی ہے جو پاکستان کے جھنڈے میں موجود سفید پٹی کی عکاسی کرتے ہیں ۔ آئین پاکستان جہاں اپنے ابتدایہ میں ایک ایسے پاکستان کا اعادہ کرتا ہے "جس میں قرار واقعی انتظام کیا جائے گا کہ اقلیتیں آزادی سے اپنے مذاہب اور عقیدہ کے مطابق زندگی بسر کر سکیں ، آزادی سے ان پر عمل کر سکریں اور اپنی ثقافتوں کو ترقی دے سکیں ۔وہیں آئین پاکستان میں موجود بنیادی حقوق کے باب کا ایک ایک حرف ان کی حرمت ، سلامتی اور ترقی کی ضمانت فراہم کرتا ہے ۔انہوں نے پاکستان میں بسنے والے  غیر مسلم بھائیوں اور بہنوں کی آواز کو اِس ایوان میں بلند کرنے  اور مل کر آنے والے 75 سالوں کے پاکستان کا خاکہ طے کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
راجہ پر ویز اشرف

  

ای پیپر دی نیشن