راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کے بعد اب میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں۔ تمام سیاست دان جی ایچ کیو کے گیٹ 4 کی پیداوار ہیں۔ ووٹ کی عزت انہوں نے دو ٹکے میں بیچ دی۔ وزیروں کے پاس کوئی محکمہ نہیں ہے، 3 اور آنے والے ہیں ۔ اسٹیبلشمنٹ سے دوستی یا رابطوں سے متعلق سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ عدم اعتماد کے بعد اب میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں۔لال حویلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک میں 13 حکمران پارٹیاں اور اکیلا عمران خان ہے ۔کے پی کے میں باڑ لگی ہے، طالبان کیسے آگئے؟یہ بڑا سوالیہ نشان ہے۔بلاول بھٹو کو دوروں سے فرصت نہیں۔ ابھی تک دفتر نہیں جارہا ۔ معیشت بچانے کے لیے آرمی چیف ممالک سے رابطے کرنے پر مجبور ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ دعا ہے یہ الیکشن پر جائیں،انتخابات میں جتنی تاخیر ہوگی، عمران خان کو فائدہ ہوگا۔حکمرانوں کو مفت مشورہ ہے، الیکشن میں تاخیر نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت سے ہمارے کمزور حلقے مزید مضبوط ہوگئے ہیں۔ تیرہ کی تیرہ پی ڈی ایم جماعتیں غرق ہو چکی ہیں۔بولے اکتوبر نومبر تک انتخابات کے دعوے پر قائم ہوں۔ ادارے اور عدلیہ ہماری قوت ہیں، انہیں متنازع نہیں بنانا چاہیے۔ سیاست دان اپنے گندے کپڑے اوپن نہ دھوئیں۔ آرمی چیف کو برطانیہ میں سلامی پر فخر ہے۔ وہ پاکستان کو سلامی ملی۔ الیکشن کی ڈیٹ دیں تو تمام سیاست دانوں کو مل کر بیٹھنا چاہیے۔سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ میری وزارت داخلہ میں کسی کی نہ گرفتاری ہوئی ، نہ ہی کوئی مقدمہ درج ہوا ۔ مئی میں ایف سی نے نہیں، رینجرز نے بچوں اور خواتین پر تشدد کیا، اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت اور مہنگائی ہے۔حکمرانوں نے اخراجات کم کرنے کے بجائے 62 وزرا لگائے جن میں 17 بےمحکمہ ہیں جب کہ اسٹیٹ بنک کے فارن ریزرو 7 ارب پر چلے گئے ہیں اور کمرشل بینکوں میں 4 ارب ڈالر کم ہوگئے ہیں جو کہ تشویش ناک ہے۔