کلر سیداں (نامہ نگار)ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کلر سیداں ڈاکٹر فرحت ابراہیم نے بی ایچ یو بھکڑال میں تعینات ویکسی نیٹر احسان کیانی کی اطلاع پر سو سے زائد کی تعداد میں محکمہ صحت کے حفاظتی ٹیکہ جات کے اندراج میں استعمال ہونے والے رجسٹرز کو چوکپنڈوری کے ایک کباڑ خانے سے برآمد کر کے اس کی اطلاع فوری طور پر چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی اورڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (پی ایس) راولپنڈی ڈاکٹر احسان غنی کو کر دی جنہوں نے ڈی ڈی ایچ او کلر سیداں کو معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ویکسی نیشن چوہدری محمد حسین بھی ڈی ڈی ایچ او آفس کلر سیداں پہنچ گئے اور تمام مسروقہ رجسٹرز کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ ادھرڈی ڈی ایچ او کلر سیداں ڈاکٹر فرحت ابراہیم نے میڈیا کو بتایا کہ ویکسی نیٹر احسان کیانی کی جانب سے انہیں اطلاع دی گئی تھی کہ پنڈی روڈ چوکپنڈوری میں واقع ایک کباڑ خانے میں بھاری تعداد میں سرکاری سٹیشنری پڑی ہوئی ہے جس پر، میں اپنے سٹاف کے ہمراہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور سو سے زائد نئے رجسٹرزجو کہ حفاظتی ٹیکہ جات کے اندراج کیلئے استعمال ہونے تھے کو قبضہ میں لے لیا۔ڈی ڈی ایچ او کے مطابق برآمد ہونے والے رجسٹرز کا تعلق ضلع راولپنڈی یا پھر تحصیل کلر سیداں کی کسی یوسی سے نہ ہے تا ہم اصل حقائق معاملے کی شفاف انکوائری کے بعد ہی سامنے آئیں گے۔ در یں اثناء چوکپنڈوری میں کباڑ خانے کے مالک محمد آصف جو کہ ردی کا کام بھی کرتا ہے نے بتایا کہ میں نے حسب معمول کباڑ خانے کا سامان اور مکس ردی جس میں یہ رجسٹرز بھی شامل تھے، مٹور(کہوٹہ) کے کباڑ خانے سے خرید کر لایا تھا اور مجھے پتہ نہیں تھا کہ اس میں سرکاری رجسٹرز بھی موجود ہیں۔