راولپنڈی(جنرل رپورٹر)صوبائی وزیر زراعت پنجاب ایس ایم تنویر نے کہا ہے کہ زراعت قومی معیشت کا اہم سیکٹر ہے۔زرعی ترقی کے لئے ہر ممکن اقدام کیا جا رہا ہے۔ زرعی پیداواری اہداف کے حصول کے لئے ڈی این اے فنگر پرنٹس کی رپورٹ والی اقسام کی منظوری دی گئی ہے جس سے نہ صرف خالص بیج کا حصول ممکن ہو گا بلکہ وفاقی حکومت کی جانب سے رجسٹرڈبریڈرز کو رائلٹی بھی مل سکے گی ۔وہ منسٹر بلاک، پنجاب سیڈ کونسل کے 57ویں اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میںایم ڈی پنجاب سیڈ کارپوریشن شان الحق نے پبلک پرائیویٹ سیکٹر کی مختلف زرعی اجناس کے بیجوں کی 16نئی اقسام کو عام کاشت کی منظوری کیلئے پیش کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت پنجاب ایس ایم تنویر نے مقرر کردہ ایس او پیز پر پورا اترنے والی 8مختلف فصلوں کی اقسام کی عام کاشت کے لئے منظوری دی جن میں کپاس کی6 اور سبزیات کی2 اقسام شامل ہیں۔مجموعی طو پرپنجاب سیڈ کونسل کے57 ویں اجلاس میں وزیر زراعت پنجاب نے 8 اقسام کو ڈی این اے فنگر پرنٹس رپورٹ یا دوسری ناگزیر وجوہات کی بناء پر منظور نہیں کیا ۔ اس موقع پر وزیر زراعت پنجاب ایس ایم تنویرنے نئی اقسام کی تیاری اور دریافت پر زرعی سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ریسرچ ٹرائلز کو مزید بہتر کرنے کی ہدایت کی اور آئندہ کے لئے پنجاب سیڈ کونسل میں زرعی اجناس کی اقسام کی منظوری کو ورائٹی رجسٹریشن اور ڈی این اے فنگر پرنٹنگ کو لازما لانے کی ہدایت کی۔ صوبائی وزیر پنجاب نے مزید کہا کہ زراعت کی بنیاد ہی بیج پر ہے ۔موجودہ حکومت معیاری بیج کی تیاری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ عالمی معیار کے بیج سے ہم اپنی زرعی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کر سکیں جس سے ملکی برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا۔