لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے گزشتہ پانچ برسوں کو ملکی تاریخ کا بدترین دور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قوم پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومتوں کے اعمال کا خمیازہ کئی عشروں تک بھگتے گی، اسمبلیوں کے خاتمہ پر عوام کے کندھوں سے بوجھ ہلکا ہوا ہے۔ منصورہ میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ نگران حکومت غیرجانبدار ہو کر مقررہ آئینی مدت میں صاف اور شفاف الیکشن کا انعقاد یقینی بنائے گی، عوام سے اپنے نمائندے چننے کا حق چھینا گیا تو جماعت اسلامی مزاحمت کرے گی۔ عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن آئین کی پاسداری کرتے ہوئے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کریں۔ جماعت اسلامی آیندہ انتخابات میں کسی سے اتحاد نہیں کرے گی، ترازو کے نشان پر کرپشن فری اسلامی فلاحی پاکستان کے منشور کے تحت انتخابات میں جائیں گے۔ انہوں نے اقلیتوں کے قومی دن کے حوالے سے پاکستان میں بسنے والی غیرمسلم کمیونٹی کو مبارک باد دی اور انھیں یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اقتدارمیں آ کر اقلیتوں کے لیے پاکستانی برادری کا ٹائٹل استعمال کرے گی اور ان کے جان، مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ سراج الحق نے کہا کہ دو وزرائے اعظم کی حکومتوں میں معیشت تباہ ہوئی،مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن میں اضافہ اور دہشت گردی اور بدامنی کا دوبارہ جنم ہوا۔ پارلیمنٹ نے ربڑ سٹمپ کا کردار ادا کیا، معاشرے میں پولرائزیشن بڑھی اور سیاسی افراتفری پھیلی۔ خیبر پی کے اور بلوچستان بدامنی کی آگ میں جل رہے ہیں، لوڈشیڈنگ جاری ہے اور چترال سے کراچی تک ملک کا ہر شہری پریشان ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب ملک کو بچانے کا واحد راستہ اسلامی نظام ہے جو صرف جماعت اسلامی ہی دے سکتی ہے۔