ہماری جماعت سے کسی نے نگران سیٹ اپ کیلئے مشاورت نہیں کی: چودھری سرور

  لاہور (خصوصی نامہ نگار) چیف آرگنائزر پاکستان مسلم لیگ (ق) و سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ ہماری جماعت سے کسی نے نگران سیٹ اپ کے لئے مشاورت نہیں کی۔ وفاقی نگران سیٹ اپ کا فیصلہ سیاسی جماعتوں کو کرنا چاہیے۔ ایسا نگران سیٹ اپ تشکیل دینے کی ضرورت ہے جس پر تمام  سٹیک ہولڈر متفق ہوں۔ اس امر کا اظہار انہوں نے  منہاج القرآن کے مرکزی دفتر کے سامنے منہاج یوتھ لیگ کے زیر اہتمام شجر کاری میں پودا لگانے کے موقع پر  میڈیا سے گفتگو  کرتے  ہوئے کیا۔ چوہدری سرور نے ٹریفک قوانین کی پاسداری اور عوام میں شعور پیدا کرنے کیلئے ہیلمٹ تقسیم کئے۔ ان کا کہنا تھا الیکشن  کب ہو نگے کچھ کہہ نہیں سکتے، پاکستاں میں غیر یقینی صورتحال ہے۔ پی ڈی ایم کے وزراء  کو بھی نہیں پتا کہ کیا ہو گا۔ پچھلی تمام حکومتوں نے عوام کو ریلیف نہیں دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس ملک میں شرح سود بائیس فیصد ہو گی تو کاروباری افراد کیسے گزارا کریں گے۔ میں نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے تین ارب ڈالر کی بجائے اوورسیز کمیونٹی پر توجہ دی جائے۔ میرا استعفی ہر وقت میری جیب میں ہوتا ہے لیکن اس دفعہ میں گھبرا گیا ہوں۔ چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم کے لئے ہماری پارٹی سے کسی نے مشاورت نہیں کی۔ علاوہ ازیں چوہدری محمد سرور، پنجاب کے جنرل سیکرٹری چوہدری شافع حسین اور لاہور کے جنرل سیکرٹری ندیم پہلوان نے کہا ہے کہ دین اسلام اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری پر بہت زور دیتا ہے۔ آئین پاکستان اقلیتوں کے بنیادی حقوق کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اقلیتوں کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنا ہمارا عزم ہے۔ انہوں نے اقلیتوں کے عالمی دن پر اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...