جماعت اسلامی کا دھرنا :عوامی دکھوں کا علاج یا خوشحالی کی نوید

 وطن عزیز کو 76 برس سے اشرافیہ، جاگیردار، وڈیرے، سردار، سول و فوجی افسر شاہی، صنعتکار،سیاسی اوربعض مذھبی جماعتیں لوٹ رھی ھیں۔ دنیا بھر کے اسلامی تحریکات میں جماعت اسلامی بے داغ،مخلص دیانت دار، جرأت مند تحریک کی صورت میں نظر آرہی ہے۔ یہ تحریک شخصیت پرستی سے پاک اور موروثیت سے مبراہ اور بالا تر ہے۔ اولذکر طبقات نے روز اول سے ذاتی مفادات پیش نظر رکھیں۔ اور20فیصد  ریاستی ثمرات ریاست کے %98 پسے ہوئے محروم غریب عوام کے کو دیکر گویا پاکستان کے باسیوں پر عظیم احسان کیا ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان نے صرف اور صرف عوامی دکھوں کی خاطر اور ان کوموجودہ، بے ایمان، بے حس، بدعنوان اشرافیہ اورحکمرانوںکے بے انصافیوں، مظالم، جبر،سے نجات دلانے اور ان کو انصاف، اور معاشی آسود گیاں فراہم کرنے کے لئے دھرنا دیا ، جہاں عوام، کارکنان سمیت قیادت موسمی شدت سے بے نیاز محض رضائے الہی کی خاطر پْرامن، جمہوری احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے  پڑاؤ ڈالے عوام کی اْمیدوں کا مرکز بن گیاہے۔ بعض سیاسی جماعتیں روایتی  بغض و حسد کا مظاہرہ کر کے اس دھرنے ، پرامن، منظم جمہوری احتجاج کو حکومت اور جماعت اسلامی کی ملی بھگت قرار دے رھیں ہیں۔ مایوسی، افراتفری، مادہ پرستی کے اس اندھے دور میں جب کہ پاکستان کا شہری مسائل اور مشکلات میں گرا ہڑتال، مظاہرے، احتجاج سے بے نیاز اور بے حسی کی تصویر بنا اور تمام سیاسی اور مذھبی جماعتیں اپنے ذاتی مالی، سیاسی مفادات کے حصول کیلئے دست وگر یباں با ہم الجھ رہے، نورا کشتی کھیل کھیل رھے بے حس، اور محض خاموش تماشائی بنے بیٹھے بدترین بے ایمانی، منافقت،بے حسی ،ظلم، اور مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ صرف جماعت اسلامی عوامی مسائل، مشکلات کی  ترجمان بن کر میدان عمل میں عملی طور پر جرات اور استقامت کیساتھ وقت کے جابر، بے حس اور ظالم حکمرانوں کے خلاف برسر پیکار رہے۔ محمدؐکے ان غلاموں اور اللہ رب العزت کے ان شیروں اور ان کے جرات مند قائد اور امیر، انجینئر نعیم الرحمٰن نے کسی ریاستی ادارے کو گالیاںدی ہیں۔ نہ سرکاری عوامی املاک کو کوئی نقصان پہنچایا ہے۔اور حکومتی ادارے اور ملک کے مختلف طبقات اس منظم، کامیاب، پرامن، دھرنے، احتجاج کو ناکام، کمزور بنانے کیلئے مختلف حربے، ہتھکنڈے، سازشیں استعمال کی۔ مگر انہیں نا کامی اور مایوسی کا سامنا ہوا۔ بے روزگاری مہنگی ترین بجلی ،ظالمانہ لوڈ شیڈ نگ ، تاریخ کی بدترین مہنگائی۔ اس وقت سلگتے عوامی مسائل ھیں۔ جس پر جماعت اسلامی نے ڈٹ کر حکومتی نااہلی، بے ایمانی، ناکام ترین اور کمزور ترین ریاستی عملداری کو للکارا ہے۔ یہ حکومت جعلی، ناکام اور اور عوامی مسائل کے حل میں ناکام و نا مراد ہے۔حکومت، ارکان اسمبلی، وزراء، جرنیلوں، سیکر ٹریوں، ججوں، تمام سرکاری افسروں، اور مشنری کی مفت بجلی،تیل کی سہولت فورا ختم کر دیں۔ اب ایک عوامی لا واہ نکل پڑاہے۔ جو کسی بھی وقت پھٹ کر حکومت کو بہا کر خس و خاشاک کی طرح بہا کر لے جائے گا۔ جماعت اسلامی لوگوں کے دکھوں، اور ناقابل برداشت دردوں کی آواز بن کر اْبھری ہے۔ اس قوم اور ملک پر جب بھی آنچ آئی ہے۔ جماعت اسلامی کی کی قیادت نے جرأت‘ ہمت سے آگے بڑھ کر بحرانی کیفیت میں اپنی بے پناہ، قابلیتیں، صلاحیتیں، مالی، جسمانی، توانائیاں، پیش کرکے استعمال کی ہیں۔جماعت اسلامی کی قیادت اور کارکنان خدمت خلق کے جذبے سے سرشار، بے لوث، بے خطر ہمیشہ میدان عمل میں موجود ہوتی ہیں۔ ان کے حوصلے بلند،اور ارادے چٹان کی طرح مضبوط ہوتے ہیں۔ پاکستان کویہودیوں کے قرضوں کے منت سماجت، ذلالت، غربت،  بے روزگاری، بے امنی، لاقانونیت، پھر مہنگی ترین بجلی، توانائی کے بحران، اور سلگتے مسائل سے صرف بھی جماعت اسلامی نکال سکتی ہے۔ جرنیلوں کے آمرانہ بے لگام  فیصلوں،نام نہاد بے ایمان لا دین جمہوریت، جمہوری حکمرانوں، شریفوں، زرداریوں، گیلانیوں، لغاریوں، وڈیروں ،خانو،  بھٹووں، ،مزاریوں، قوم پرستوں کے خالی دعووں وعدوں، جھوٹ منافقت ،لوٹ مارنے، اس قوم کوکچھ نہیں دیا۔ اب جماعت اسلامی کی باری ہے۔

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...