لاہور (نوائے وقت رپورٹ) مرکزی جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا ہے کہ 77 سال سے ہم یومِ آزادی مناتے ہیں مگر من حیث القوم آزادی کے حقیقی مقاصد، تقاضے اور ذمہ داریاں فراموش کر چکے ہیں۔ ہمارے حکمران، سیاستدان اور مذہبی جماعتیں لاکھوں شہدائے پاکستان کی قربانیاں ضائع کر رہے ہیں۔ اے کاش ہم حقیقی معنوں میں آزاد ہوتے تو آج اسرائیلی درندوں کو فلسطینی نمازیوں پر ہزاروں پونڈ وزنی بم گرانے کی جرات نہ ہوتی۔ وہ آج حرمین ٹاور گلبرگ میں مقاصدِ آزادی سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ سیمینار سے اسلامی جمہوری اتحاد پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل پروفیسر عدنان فیصل، پنجاب کے صدر میاں محمد اصغر، مولانا عبدالستار نیازی، پروفیسر فیاض احمد سلفی اور دیگر راہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ اگر اسرائیل نے درندگی اور ظلم کی انتہا کر دی ہے تو اسلامی ممالک کے حکمرانوں نے بھی مرعوبیت اور بزدلی کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عمرؓ کا قول ہے کہ ظالم کو معاف کرنا یا اس سے درگزر کرنا بھی مظلوموں پر ظلم کرنے کے مترادف ہوتا ہے۔ علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا جب تک پاکستان میں عملاً نفاذ اسلام نہیں ہو گا ہم کسی صورت ملک کو اسلامی، جمہوری، فلاحی، ریاست اور امن و امان کا گہوارہ نہیں بنا سکتے۔
من حیث القوم ہم آزادی کے حقیقی مقاصد فراموش کر چکے: زبیر احمد ظہیر
Aug 12, 2024