اسلام آباد (محمد ریاض اختر) تحریک پاکستان اور آل انڈیا مسلم لیگ کیلئے اپنا گھر بار، کاروبار اور یادیں چھوڑ کر پاکستان آنے والے حصار (پنجاب) کے معروف پٹواری سید نذیر احمد بخاری کے نواسے اور انگریز سرکار کے ملازم سید محمد سعید کے صاحب زادے گورنمنٹ کالج آف کامرس راولپنڈی میں 40 سالہ کامیاب تدریسی زندگی گزارنے والی شخصیت پروفیسر ابرار احمد شاہ نے نوائے وقت کے سلسلے ’’ہم نے پاکستان بنتے دیکھا‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 14 اگست 1947ء لدھیانہ (اور ٹوہانہ) سے مسلمانوں کا قافلہ نانا نذیر احمد بخاری اور والدہ کے ہمراہ 75 دن مسلسل سفر کر کے پاکستان پہنچا۔ قافلے میں 350 عورتیں اور شیر خوار بچے بھی شامل تھے جن کی حفاظت نوجوان نے جان ہتھیلی پر رکھ کر کی۔ محباب قائد اعظم قافلے نے بیل گاڑیوں کی مدد سے ہجرت کی!! خواتین بچے اور بوڑھے گاڑیوں پر جبکہ نوجوان پیدل چلتے۔ پروفیسر ابرار شاہ کے ساتھ ان کی اہلیہ ہومیو ڈاکٹر سیدہ منزہ بخاری بھی سماجی خدمات میں پیش پیش تھیں۔ ایک سوال پر خانقاہ پیر جی سید محمد سعید اور سیدہ صابرہ بی بی کے منظم اعلیٰ نے بتایا کہ پاکستان پر بزرگان دین کا سایہ ہے اس کے خلاف ہر دور میں سازشیں ہوئیں اللہ کے کرم و فضل سے دشمنوں کے ناپاک ارادے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
نانا اور والدہ کا قافلہ بیل گاڑیوں پر 75 دن کا سفر کر کے پاکستان پہنچا: پروفیسر ابرار شاہ
Aug 12, 2024