پشاور(بیورو رپورٹ)ڈھائی سال گزرنے کے باجود بلدیاتی نمائندوں کو فنڈ اور اعزازیہ جاری نہ ہو سکا۔صوبائی حکومت جان بوجھ کر بلدیاتی نظام کو کمزور اور ناکام بنا رہے ہیں۔ صوبائی حکومت وفاق سے اپنا حق مانگنے سے پہلے بلدیاتی نمائندوں کو اپنا حق دے۔بلدیاتی نمائندوں کا احتجاجی تحریک شروع کر نے کا اعلان۔ نچلی سطح پر عوام کے مسائل میں اضافہ روز بروز بڑھ رہا ہیں۔ اس سلسلے میں چیرمین تیمور کمال نے اپنے بیان میں کہا کہ تحریک انصاف کی سابق حکومت نے اپنے دور میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019میں ترامیم کر کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز اور اختیارات سے محروم کر کے بلدیاتی نظام کو کمزور بنادیا، عرصہ ڈھائی سال سے زیادہ ہوگیا منتخب بلدیاتی اداروں کو ایک رویپہ بھی فنڈز نہیں ملا، فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے بلدیاتی اداروں کے انتظامی معاملات چلانے میں دشواریوں کا سامنا ہے، افسوس کی بات ہے کہ بلدیاتی اداروں کو جان بوجھ کر بے اختیار بنایا گیا ہے، حکومت نہ تو ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز فراہم کر رہی ہے اور نہ ہی منتخب تحصیل اور ویلیج چیرمینوں کو اعلان کردہ اعزازیہ دے رہی ہے۔ صوبائی حکومت پچھلے سالوں کا فنڈ اور اعزازیہ جاری کرے۔ بلدیاتی نظام بنانے کا مقصد اختیارت کی نچلی سطح پر منتقلی ہوتا ہیں تاکہ عام عوام کے مسائل انکی دہلیز پر حل ہوسکے۔ صوبائی حکومت اپنی ہی بناے ہوے قانون پر عمل نہیں کر رہیں۔