وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے نواز شریف اور شہباز شریف کو پیغام بھجوائے کہ مجھے آرمی چیف بنا دیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ جنرل قمر جاید باجوہ کی ریٹائرمنٹ قریب پہنچی تو فیض حمید نے خود آرمی چیف بننے کے لیے آخری 24 گھنٹوں تک کوششیں جاری رکھیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے معافیاں مانگیں، ہماری صفوں سے ایک بندے سے بھی رابطہ کیا۔وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ جنرل باجوہ مزید توسیع یا فیض حمید کی بطور آرمی چیف تقرری چاہتے تھے، آخر میں انہوں نے ہماری حکومت کو مختلف آپشن بھی دیے کہ اگر لیفٹیننٹ جنرل فیض کو آرمی چیف نہیں بناتے تو فلاں کو بنا دیں مگر موجودہ آرمی چیف عاصم منیر کو نہ لگائیں خواجہ آصف نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا آپس میں ذاتی تعلق بھی بہت گہرا تھا، دونوں کے سسر بھی آپس میں قریبی تعلق رکھتے تھے۔ان کا مزید کہناتھاکہ فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد جو واقعات ہوئے ان میں شرکت سے وہ باز نہ رہ سکے، ان واقعات میں براہ راست یا بالواسطہ طور پر فیض حمید ملوث تھے مگر وہ اکیلے ملوث نہیں تھے، انھوں نے ان واقعات کے لیے لاجسٹک سپورٹ فراہم کی، ٹارگٹ طے کیے اور سازش کا تجربہ فراہم کیا۔خیال رہے کہ سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے کر ان کا فیلڈ جنرل کورٹ مارشل شروع کردیا گيا۔ آئی ایس پی آرکے مطابق فیض حمید کےخلاف پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت مناسب انضباطی کارروائی کا آغاز کردیا گیا، سپریم کورٹ کے حکم پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملے پرکورٹ آف انکوائری شروع کی گئی