افغان حکام نے بھی قندھاربیس میں تیل اورسامان اتارنے کے بعد واپس لوٹنے والے کنٹینرزاورآئل ٹینکرز افغانستان کی حدود میں سپن بولدک اورویش منڈی میں روک لئے ہیں جبکہ پاکستانی علاقوں میں بھی کنٹینرز اور ٹینکرز کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ شدید سردی اور خوراک کی قلت کے باعث ٹینکرزاورکنٹینرزکے ڈرائیوروں کو شدید دشواری کا سامنا ہے ، دوسری طرف پاکستان سے رسد بند ہونے کے باعث نیٹو فورسزرسد کیلئے طویل اورمشکل متبادل راستوں کی وجہ سے اخراجات میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔ پاکستان سے ایک کنٹینر افغانستان لے جانے پرچھ ہزارڈالرخرچ ہوتے تھے لیکن متبادل روٹس پر فی کنٹینرسولہ ہزار ڈالر تک خرچ ہورہے ہیں۔