نیویارک ٹائمز کے مطابق پینٹاگون حکام اور اوباما انتظامیہ نے تو شمسی ائیربیس سے انخلاءپر واضح بیان دینے سےانکار کیا مگرانسداد دہشت گردی آپریشنزسے منسلک ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس انخلاءسے پاکستان میں امریکہ کا آپریشنز ختم نہیں ہوگا۔ عہدیدار کے مطابق امریکہ کے پاس القاعدہ اور اس کے اتحادی عسکریت پسندوں سے نمٹنے کی صلاحیت موجود ہے اورامریکی آپریشنز حسب سابق جاری رہیں گے۔اخبار کا کہنا ہےکہ پاکستان چھبیس نومبر کو مہمند ایجنسی میں کئے گئے نیٹو کے حملے کو دانستہ قرار دیتا ہے جبکہ امریکی حکام اس کی نفی کرتے ہیں، تاہم اس واقعے کے بعد پاکستان نے امریکہ کو پندرہ روز میں شمسی بیس خالی کرنے کی ہدایت کی تھی۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شمسی ائیربیس سے ڈرون حملے رواں سال مئی میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے کم کر دیئے گئے تھے اور اب یہ حملے افغانستان میںموجود امریکی فضائی اڈوں سے کئے جارہے ہیں۔اخبار کے مطابق اسامہ بن لادن آپریشن کے بعد پاکستان کے اصرار پر سی آئی اے نے شمسی ائیربیس سے اپنی سرگرمیاں معطل کردی تھیں تاہم کچھ عرصے بعد اسے کارروائیاں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔