لاہور (خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام میں پائے جانے والے احساس محرومی کے خاتمے کے لئے شکایات کا ازالہ اور نواب اکبر بگٹی کے قاتلوں کی گرفتاری بہت ضروری ہے۔ مارشل لاو¿ں نے بلوچستان میں احساس محرومی کو جنم دیا اور موجودہ حکومت نے بھی بلوچستان کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے کچھ نہیں کیا بلکہ اُن کے مسائل میں اضافہ کیا۔ یہ ہماری قومی ذمہ داری ہے کہ بلوچستان کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھا جائے اور انہیں اُن کا حق دیا جائے۔ مسلم لیگ (ن ) بلوچستان کی سیاسی قیادت سے رابطے میں ہے اور بلوچستان اور اُس کے عوام کے حقوق اور مسائل کے حل کے لئے پوری قوت سے آواز بلند کرتی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار نواز شریف نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماو¿ں ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی (نائب صدر)، جہانزیب بلوچ (جوائنٹ سیکرٹری) اور سابق رکن قومی اسمبلی اور ممبر سنٹرل کمیٹی رو¿ف مینگل سے گفتگو میں کیا۔ بلوچ رہنماﺅں نے رائے ونڈ میں محمد نواز شریف سے ملاقات کی اور ملکی سیاسی صورتحال خصوصاً بلوچستان کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر نواز شریف نے سردار عطاءاللہ خان مینگل اور سردار اختر مینگل کے لئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔ نواز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے پر سنجیدہ بات کرنا ہو گی ورنہ مسائل میں مزید اضافہ ہو گا، بھارت سے بات کی جا سکتی ہے تو ناراض بلوچ سرداروں سے کیوں نہیں کی جا سکتی۔ پروےز مشرف نے غےر ملکی آقاﺅں کے حکم پر بلوچستان مےںآگ و آہن کی بارش کر کے ےہاں کے عوام کے جذبات اور امنگوں کا قتل عام کےا۔ اگر وفاقی اور صوبائی حکومتیں مخلص ہیں تو انہیں سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے مشکل فیصلے کرنے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بدامنی، اغوا برائے تاوان، تعلیمی اداروں کی بندش اور اقتصادی سرگرمیوں کے خاتمے کی وجہ سے تمام سیاسی، دینی اور قومیت پرست جماعتیں پریشان ہیں۔ بلوچستان میں پانچ مرتبہ فوجی آپریشن کیا گیا اور طاقت کا بھرپور استعمال کیا گیا مگر اس سے حالات سدھرنے کے بجائے بگڑتے ہی چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی مسئلے کا حل طاقت کے زور پر نہیں کیا جا سکتا۔ نواز شریف نے کہا کہ بلوچستان اس وقت سلگ رہا ہے اور اس سلگتے مسئلے کے حل کیلئے حکومت اور متعلقہ ادارے مسلسل غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں جو باعث تشویش ہے۔ کتنے دکھ کی بات ہے کہ آج بلوچستان کے اندر حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے جس کا اظہار سپریم کورٹ بھی کر چکی ہے۔ آخری سانس تک بلوچستان کی بات کریں گے کیونکہ ےہ ہمارا قومی، ملی فریضہ بنتا ہے۔ قوم کے اربوں روپے ہڑپ کرنے والوں سے قومی مفاد کی توقع نہیں کی جا سکتی ہر طرف کرپشن کا راج ہے عدلیہ کے فیصلوں پر حکومت عملدرآمد نہیں کرتی ملکی خزانے کے لوٹا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اقتدار میں آ کر پرویز مشرف سے اہلیان بلوچستان کی محرومیوں اور نواب اکبر بگٹی سمیت جامعہ حفصہ اور لال مسجد کے شہیدوں کا حساب ضرور لے گی۔ ا±نہوں نے کہا کہ حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ عوام خود سڑکوں پر نکل کر حکمرانوں کو اقتدار کے ایوانوں سے نکال باہر کر دیں۔ دریں اثنا رائے ونڈ میں فیصل آباد سے سابق وفاقی وزیر راجہ نادر پرویز نے بھی میاں نواز شریف سے ملاقات کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے موقع پر خواجہ محمد آصف اور سینیٹر پرویز رشید بھی موجود تھے۔
بھارت سے بات کی جا سکتی ہے تو ناراض بلوچ سرداروں سے کیوں نہیں: نوازشریف
Dec 12, 2012