اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نیشن رپورٹ + ایجنسیاں) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے شوگر ملوں پر چینی کی برآمد کے کوٹے کو ختم کرنے اور قادر پور جوائنٹ وینچر اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے درمیان گیس کی قیمت کے معاہدے کی تجدید کی منظوری دیدی جبکہ فیصلہ کیا گیا توانائی قلت کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے ای سی سی کا جلد خصوصی اجلاس طلب کیا جائے گا۔ عمران علی کنڈی / دی نیشن رپورٹ کے مطابق ای سی سی نے قادر پور جوائنٹ وینچر اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز کے درمیان گیس کی قیمت کے معاہدہ کی تجدید کی بھی منظوری دی جو یکم جولائی 2013ءسے مﺅثر ہو گا۔ اس حوالے سے سمری وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے پیش کی تھی۔ اس معاہدہ کے نتیجے میں گیس صارفین کو 200 بلین روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا ہو گا اور گیس کی قیمت میں جولائی 2013ءسے اضافہ ہو جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے نئی قیمتوں کے حوالے سے ہونے والے معاہدے کے تحت حکومت ہائی سلفر فیول آئل (ایچ ایس ایف او) کے نرخوں میں 200 ڈالر فی ٹن کا اضافہ کرے گی اور اس حوالے سے حکومت 200 بلین صارفین گیس سے حاصل کرے گی۔ قادر پور گیس فیلڈ ملک کا بڑا ذخبرہ ہے۔ قبل ازیں اوگرا جنوری میں گیس قیمتوں میں اضافہ کرنے کی پہلے ہی سفارش کر چکی ہے۔ ای سی سی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے خزانہ و اقتصادی امور ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کے سامنے اہم اقتصادی اعشاریوں کا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کنزیومر پرائس انڈیکس‘ ہول پرائس انڈیکس اور قیمتوں کے حساس اعشاریے کا تخمینہ بالترتیب 6.9‘ 7.6 اور 7.3 فیصد سالانہ لگایا گیا ہے۔ پاکستان میں افراط زر کی سالانہ شرح علاقے کے دیگر ممالک کی نسبت کم ترین سطح پر رہی ۔ انہوں نے بتایا ملک میں گندم‘ چینی اور کھاد کے ذخائر اطمینان بخش ہیں۔ جولائی تا اکتوبر پاکستان کی برآمدات میں 1.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ اسی عرصہ میں درآمدات میں 2.2 فیصد کمی واقع ہوئی اور ترسیلات میں 15 فیصد کا واضح اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایف بی آر کے محصولات میں 7.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے بتایا رواں مالی سال کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں شاندار اضافہ ہوا اور گذشتہ پانچ برسوں کے دوران 21.8 فیصد کا مجموعی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو دنیا بھر میں سب سے بلند ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے شوگر ملوں کی جانب سے چینی کی برآمد کے کوٹہ کے خاتمہ کی منظوری دی۔ ای سی سی نے اس سمری کی بھی منظوری دی جس میں کہا گیا تھا ٹریڈنگ کارپوریشن کو پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی کے ذخائر برقرار رکھنے کے لئے تین لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن چینی خریدنے کی اجازت دی جائے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے توانائی کے حوالے سے خصوصی اجلاس جلد منعقد کرنے کا فیصلہ کیا جس میں گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کا جائزہ لینے کےساتھ توانائی کی قلت کے مختلف شعبوں پر اثرات کو کم کرنے کے لئے میکنزم بھی وضع کیا جائے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ای سی سی کو بریفنگ میں بتایا گیا مہنگائی کی شرح پاکستان میں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے کم ہے ۔ کراچی سٹاک مارکیٹ کی کارکردگی بہترین ہے ۔ این این آئی کے مطابق اجلاس میں سی این جی کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے اوگرا کی سمری پر اتفاق نہ ہوسکا۔ اجلاس میں سی این جی کی قیمتوں کے تعین کے نئے فارمولے سے متعلق پالیسی گائیڈ لائن سمیت 16 نکاتی ایجنڈے پر غورکیا گیا تاہم سی این جی کی قیمتوں کے تعین کا معاملہ موخر کردیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین اوگرا نے کہا سی این جی ایسوسی ایشن کے ساتھ معاملات طے کرلیے جائیں گے، انہوں نے کہا 13 دسمبر کے اجلاس میں تمام فریقین کو بلایا جائےگا جس میں سوئی گیس حکام بھی شامل ہوں گے۔ ای سی سی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کرنے سے متعلق سمری موخر کر دی۔ ای سی سی نے چینی برآمد کرنے کے لئے شوگر ملز کو کوٹہ دینے کے طریقہ کار کو ختم کر دیا اور ٹریڈنگ کارپوریشن کو چینی کے سٹرٹیجک ریزرو رکھنے کے لئے 5 لاکھ ٹن چینی خریدنے کی اجازت دے دی۔